تہران - ارنا – عالم اسلام میں سائنس و ٹکنالوجی کے شعبے میں ترقی پر نظر رکھنے والے ادارے کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ ترکیہ ، ایران اور ملیشیا نے پانچویں نسل کی ٹیکنالوجی کے میدان میں بالترتیب 1,817، 1,625 اور 1,611 ڈگریوں کے ساتھ سب سے زيادہ علمی پیداوار کے مالک ہيں اور 4-D پرنٹنگ کے میدان میں جدید ٹیکنالوجی کی نظر سے ایران نے دنیا میں 11 ویں اور عالم اسلام میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔

عالم اسلام میں سائنس و ٹکنالوجی کے شعبے میں ترقی پر نظر رکھنے والے ادارے کے ڈائریکٹر علی نائبی نے پانچویں نسل  کی صنعت کی اہمیت  کا ذکر کرتے ہوئے کہا: صنعت کی پانچویں نسل یا پانچویں صنعتی انقلاب کی جڑیں ، صنعت کی چوتھی نسل سے جڑی ہيں اور اس کے تحت یہ جائزہ لیا جاتا ہے کہ اکیسویں صدی میں ملکوں نے کس حد تک ترقی کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: پانچویں نسل کی صنعت کا مقصد جدید ڈیجیٹائزیشن، ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت  سلسلے میں کئے گئے وعدوں کو پورا کرنا ہے  اور اس ٹکنالوجی کی مدد سے صنعت ، معاشرے اور ماحولیات کی نئی نئی ضرورتوں کو پورا کرنا ہے۔