سید عباس عراقچی نے سوشل میڈیا پر جاری ہونے والے پیغام میں لکھا کہ یورپی یونین اور برطانیہ نے کوئی ایک بھی ثبوت پیش کیے بغیر، ایران پر روس کو بیلسٹک میزائل فراہم کرنے کے لیے ملزم ٹہرایا اور ہماری سول پروازوں اور بحری نقل و حمل کے شعبے پر پابندی عائد کردی۔
انہوں نے لکھا کہ دوسری جانب برطانوی ذرائع ابلاغ نے فاش کیا ہے کہ عدالت کو پیش کیے جانے والے ثبوت کے مطابق، اس بات کا مکمل علم رکھنے کے باوجود کہ اسرائیل برطانوی ہتھیاروں اور ایف-35 جیٹ فائٹروں کے پرزوں کو بین الاقوامی انساندوستانہ قوانین کی سنجیدہ خلاف ورزی کے لیے استعمال کرتا ہے، لندن نے تل ابیب کو ہتھیار برآمد کرنا جاری رکھا ہوا ہے۔
سید عباس عراقچی نے لکھا کہ: "اور برطانیہ کی توجیہ؟ امریکہ اور نیٹو کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنا! یہ ایک متضاد رویہ ہے جس سے لندن کے دوہرے معیار اور انسانی حقوق کے سلسلے میں ان کے غیر ذمہ دارانہ رویے کا پردہ فاش ہوجاتا ہے۔"