اسماعیل بقائی نے دریائے اردن کے مغربی کنارے پر قبضہ کرنے کی صیہونی سازش کو غاصب اسرائیلیوں کے نسل پرست، توسیع پسند اور غاصبانہ رویے کا عکاس قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کی بنیاد فلسطینی سرزمینوں پر ناجائز قبضے اور فلسطینیوں کے قتل عام اور انہیں کوچ کرانے پر ڈالی گئی ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ صیہونی حکومت کی سامراجی پالیسی کے تحت گزشتہ 76 سال سے فلسطینی سرزمینوں پر قبضہ اور صیہونی کالونیوں کی تعمیر کا سلسلہ ایک لمحے کے لیے بھی رکا نہیں ہے اور فلسطین اور فلسطینیوں کو وحشیانہ انداز میں ختم کرنے کی پالیسی بدستور جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکام کو ان جنگی اور انسانیت سوز مظالم اور جرائم کے لیے کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہیے تاہم امریکہ اور جرمنی کی جانب سے کھڑی کی جانے والی رکاوٹوں اور عالمی فوجداری عدالت، سلامتی کونسل اور عالمی برادری کی بے عملی کے نتیجے میں یہ مہم کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔
اسماعیل بقائی نے کہا کہ صیہونی حکومت اقوام متحدہ کے منشور اور کسی بھی بین الاقوامی اصول کی قائل تک نہیں ہے اور اس کی اعلان شدہ پالیسیاں بھی عالمی اداروں کی تحقیر اور انہیں کمزور کرنے پر قائم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت عالمی اداروں میں رکنیت کے لائق نہیں ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے زور دیکر کہا کہ غاصبوں کے مظالم اور جرائم، فلسطین کے مظلوم عوام کو اپنے فطری اور قانونی حق کے لیے جد و جہد اور فوجی قبضے اور اپرتھائیڈ سے رہائی اور حق خود ارادیت کے لیے استقامت سے ہرگز روک نہیں پائیں گے۔