اس موقع پر پاکستان کے وزیر اعظم نے سید عباس عراقچی سے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای اور صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کو ان کا سلام پہنچانے کے لیے کہا۔
میاں شہباز شریف نے ایران کے ساتھ اعلی سطحی روابط میں فروغ اور دونوں فریقوں کے لیے مفید تعاون میں تقویت پر زور دیا۔
اس موقع پر مغربی ایشیا کے کشیدہ صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔
پاکستان کے وزیر اعظم نے فلسطینی عوام اور ان کے جد و جہد کی حمایت پر مبنی اسلام آباد کی پالیسی پر زور دیا اور فلسطینیوں کے حق خود ارادیت اور علیحدہ ملک کی تشکیل پر زور دیا۔
انہوں نے اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینی عوام کی نسل کشی کے سلسلے میں گہری تشویش کا اظہار کیا
شہباز شریف نے غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسان دوستانہ امداد کی ترسیل اور اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم کی قراردادوں پر عملدرامد کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
پاکستان کے وزیر اعظم نے ایران کے وزیر خارجہ سے ملاقات کے موقع پر، ایران کی ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کی حمایت پر زور دیا اور 26 اکتوبر کو ایران کی سرزمین پر صیہونیوں کی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔
پاکستان کے وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق، وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے بھی اس موقع پر اسلام آباد کے اصولی موقف پر شہباز شریف کی قدردانی ککی اور علاقے کے حالات کے بارے میں ایران کے موقف سے آگاہ کیا۔