تہران – ارنا – اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ روابط کی اسٹریٹیجک کونسل کے چیئرمین نے ایرانی میزائلوں کی مار کی رینج میں اضافے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایران صیہونی جارحیت کا جواب مناسب وقت پر اور مناسب شکل میں ضرور دے گا۔

ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ روابط کی اسٹریٹیجک کونسل کے چیئرمین سید کمال خرازی نے  المیادین ٹی وی کے ساتھ بات چیت میں کہا ہے کہ غزہ اور لبنان کے خلاف جنگ کے تعلق سے  صیہونی حکومت نے اندازوں کی غلطیاں کی ہیں۔  

انھوں نے کہا کہ صیہونی حکام سمجھ رہے تھے کہ وہ غزہ اور لبنان پر حملے سے حماس اور حزب اللہ کو ختم کرسکتے ہیں۔

سید کمال خرازی نے کہا کہ وہ سمجھ رہے تھے کہ حماس اور حزب اللہ کے لیڈران کی شہادت سے یہ عوامی تحریکیں دب جائيں گی، یہ ان کی اندازے کی غلطی تھی۔

انھوں نے کہا کہ خود اسرائيل سیٹ اپ کے اندر بھی بہت سے لوگ اندازوں کی اس غلطی کا اعتراف کررہے ہیں۔

ایران کی خارجہ روابط کی اسٹریٹیجک کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ استقامت اور حریت پسندی کو فوجی کارروائیوں کے ذریعے نہیں ختم کیا جاسکتا۔

سید کمال خرازی نے اس انٹرویو میں حزب اللہ کی قیادت کے لئے شیخ نعیم قاسم کے انتخاب کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کی کامیابی کی آرزو کی اور کہا کہ یقینا حزب اللہ ان کی قیادت میں پوری طاقت سے اپنا کام جاری رکھے گی۔

انھوں نے کہا کہ شہید سید حسن نصراللہ کی ایک  پالیسی یہ تھی کہ اپنی اور اسی طرح مختلف سطح کے عہدوں کی جانشینی کے لئے ایسے لوگوں کو تیار کیا جائے جو ان کے فقدان کی صورت میں فوری طور پر ان کی جگہ سنبھال لیں۔

ایران کی خارجہ روابط کی اسٹریٹیجک کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ  اس پالیسی کے نتیجے میں آج حزب اللہ نے پوری قوت کے ساتھ اپنا کام جاری رکھا ہے اور اسرائیلیوں کا یہ خواب  کہ سید حسن نصراللہ کی شہادت سے حزب اللہ کا شیرازہ بکھر جائے گا، پورا نہیں ہوا۔