اس موقع پر خالد قدومی کا کہنا تھا کہ شہید سنوار نے اپنی زندگی میں ہی مزاحمت کی قیادت کے حوالے سے ایک طریقہ کار وضع کیا تھا تاکہ ان کی غیر موجودگی میں مزاحمت کا سلسلہ بغیر وقفہ کے جاری رہے اور اب اسی طریقہ کار کے مطابق کام ہو رہا ہے۔
خالد قدومی کا کہنا تھا کہ اگرچہ لبنان اور فلسطین میں مزاحمت کے سرکردہ رہنما شہید ہوچکے ہیں، لیکن اب یہ فریضہ ایسے رہنما انجام دے رہے ہیں جنکے بارے میں صیہونی حکومت کی معلومات نہ ہونے کے برابر ہیں اور اسی وجہ سے یہ حکومت ایک نئے بحران کا شکار ہو گئی ہے۔