برکس سربراہی اجلاس کے موقع پر ہندوستان کے وزیر اعظم سے ملاقات کے موقع پر صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ امید ہے کہ انسانی حقوق کے دعوے دار ممالک، صیہونی حکومت کے بارے میں اپنے رویے کو تبدیل کریں اور اس حکومت کے ہاتھوں جرائم اور قتل عام کو روکیں۔
انہوں نے کہا کہ میری نگاہ ہمسایہ اور علاقے کے ممالک کے ساتھ تعلقات میں فروغ پر مرکوز ہے تاہم صیہونی حکومت نے صدارت کے عہدے تک پہنچنے کے پہلے ہی دن اسلام جمہوریہ ایران کے باضابطہ مہمان اسماعیل ہنیہ کو قتل کرکے ان اہداف میں خلل ڈالنے کی کوشش کی۔
صدر مملکت اور ہندوستان کے وزیر اعظم نے دونوں ممالک کے مابین تعلقات میں فروغ کے ساتھ ساتھ علاقے کے مسائل پر گفتگو کی اور انسانی حقوق کے سلسلے میں دوہرے معیار سے پرہیز اور علاقائی کشیدگی کے خاتمے پر زور دیا۔
چابہار میں ایران اور ہندوستان کے مابین معاہدے پر عملدرامد کی رفتار بڑھائی جائے
صدر مسعود پزشکیان نے اس موقع پر برکس کو تہران اور نئی دہلی کے مابین تعاون میں توسیع کا مناسب پلیٹ فارم قرار دیتے ہوئے چابہار بندرگاہ میں ترقیاتی اقدامات کی رفتار بڑھانے پر بھی زور دیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ باہمی تعلقات میں اضافہ علاقے کے تمام ممالک کی خوشحالی اور سلامتی کا باعث بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ "میں نے علاقے کے ممالک کے مابین ایک مواصلاتی نیٹ ورک قائم کرنے کی تجویز بھی دی ہے جسے برکس کے پلیٹ فارم پر عملی جامہ پہنایا جا سکتا ہے"۔
انہوں نے افغانستان کے معاملات کے بارے ہندوستان کے وزیر اعظم کے فکرمند ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ علاقے کی ترقی اور توسیع کے لیے افغانستان کے ساتھ بھی گفتگو ضروری ہے۔ صدر پزشکیان نے امید ظاہر کی کہ افغان عوام کی مشکلات حل کرکے، اس ملک کو بھی امن، سکون اور خوشحالی سے ہمکنار کیا جاسکتا ہے جس کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران بھرپور کوشش کرے گا۔
اس موقع پر ہندوستان کے وزیر اعظم مودی نے اپنے گزشتہ دورہ ایران کو یادگار سفر قرار دیتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی کے ساتھ اپنی ملاقات کی یاد کو تازہ کیا اور کہا کہ میرا سلام رہبر انقلاب اسلامی تک پہنچائیے گا۔
نریندر مودی نے صدر مسعود پزشکیان سے کہا کہ آّپ کے انتظام کے تحت ایران کے ساتھ تعاون میں فروغ، ہندوستان کی توقع اور خواہش ہے۔
نریندر مودی نے کہا کہ غزہ اور لبنان میں بے گناہوں کا قتل عام ہندوستان کی نظر میں ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے مین قیام امن اور سکون کے لیے مذاکرات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے سلسلے میں دوہرے معیار نہیں ہونے چاہیئیں، اس موضوع پر آپ سے اتفاق رکھتے ہیں۔
ہندوستان کے وزیر اعظم نے دونوں ممالک اور تمدنوں کے مابین دیرینہ تعلقات کو مشترکہ ثقافت پر مبنی قرار دیا۔
انہوں نے چابہار بندرگاہ کو دوطرفہ تعاون کا سب سے بڑا ستون قرار دیا اور کہا کہ ہندوستان کا یقین ہے کہ اس بندرگاہ کی ترقی ایران، ہندوستان اور علاقے کے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات میں فروغ کا باعث بنے گا۔
ہندوستان کے وزیر اعظم نے علاقائی سطح کے تعاون پر مبنی صدر پزشکیان کے نظریے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ تعلقات میں فروغ کے نتیجے میں پورا علاقہ معاشی لحاظ سے مستحکم ہوگا۔
واضح رہے کہ صدر مسعود پزشکیان برکس اجلاس کے موقع پر بدھ کے روز روس، چین اور جنوبی افریقہ کے صدور سے بھی ملاقات اور گفتگو کریں گے۔