نیویارک - ارنا - اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب نے صیہونی حکومت کو نئے میزائلی جواب کے بارے میں کہا ہے کہ اگر صیہونی حکومت نے نئی خباثت کی تو اگلا جواب اور تباہ کن ہوگا۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندے نے منگل کے روز مزید کہا: ایرانی شہریوں اور مفادات کو نشانہ بنانے اور اسلامی جمہوریہ کے اقتدار اعلی پر حملہ کرنے والی صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ اقدامات کا ایران کی جانب سے جواب، قانونی، منطقی اور جائر ہے۔

 ایران کے نمائندہ دفتر نے کہا ہے کہ  صیہونی حکومت کے رد عمل اور نئی  خباثت کی صورت میں اگلا رد عمل اور تباہ کن ہوگا۔  خطے کے ممالک اور صیہونیوں کے حامی اس حکومت سے اپنا حساب کتاب الگ کرلیں۔

مقبوضہ فلسطین پر میزائل حملے بعد پاسداران انقلاب اسلامی نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا کہ عظیم اسلامی امت اور شہید پرور ایرانی قوم کچھ لمحے قبل اور صیہونی حکومت کی جانب سے مجاہد شہید ڈاکٹر اسماعیل ہنیہ کے قتل کے ذریعے اسلامی جمہوریہ ایران کے اقتدار اعلی کی خلاف ورزی پر طویل صبر اور امریکہ کی حمایت سے غزہ و لبنان میں قتل عام اور لبنان میں مجاہد کبیر، مزاحمت کے رہنما اور حزب اللہ کے سرافراز سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ اور پاسداران انقلاب اسلامی کے اعلی مشیر اور بہادر کمانڈر بریگیڈیئر جنرل سید عباس نیلفروشان کی شہادت کے بعد پاسداران انقلاب اسلامی کی فضائیہ نے دسیوں بیلسٹک میزائلوں سے مقبوضہ سر زمین کے قلب میں واقع کئی اہم فوجی و سیکوریٹی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا کہ جس کی تفصیلات بعد میں اعلان کی جائيں گی ۔

واضح رہے یہ آپریشن اعلی قومی سلامتی کی منظوری، چیف آف آرمی اسٹاف کی اطلاع اور اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج اور وزارت دفاع کی حمایت سے کیا گيا ہے۔

خبردار کیا جاتا ہے کہ اگر صیہونی حکومت نے، ملکی و عالمی قوانین کے مطابق کئے گئے اس آپریشن پر فوجی رد عمل ظاہر کیا تو اس کے بعد اسے  زيادہ شدید اور تباہ کن حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔