ارنا کے مطابق سید عباس عراقچی نے نیویارک سے روانگی سے قبل صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ سب سے پہلے میں سردار استقامت سید حسن نصراللہ کی شہادت کی تعزیت پیش کرتا ہوں۔
انھوں نے کہا کہ یقینا یہ بہت بڑا نقصان ہے لیکن اس سے استقامت میں کوئی خلل پیدا نہيں ہوگا بلکہ سید عباس موسوی کی شہادت کی طرح سید حسن نصراللہ کی شہادت بھی حزب اللہ کے زیادہ پیشرفت کرنے اور اس کے زیادہ طاقتور ہونے کا باعث بنے گی۔
انھوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ سید حسن نصراللہ کی شہادت اور ان کا خون حزب اللہ کے مجاہدین کا جوش وجذبہ مزید بڑھائے گا۔
اسلامی جہموریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت نے غزہ اور لبنان میں جو جرائم کئے ہیں، ان کے پیش نظر، اس علاقے میں اس کا کوئی مستقبل نظر نہيں آتا اور وہ سکون سے ہرگز نہیں رہے گی۔
انھوں نے کہا کہ سید حسن نصراللہ کی شہادت کا فطری نتیجہ یہ ہوگا کہ صیہونی حکومت کے زوال میں تیزی آئے گی۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا سرکاری موقف جو بیانات جاری کئے گئے ان میں بیان کردیا گیا ۔
انھوں نے کہا کہ میری نظر میں امریکا اس جرم میں شریک ہے اوراس سے خود کو ہرگز الگ نہیں کرسکتا اور یقینا اس حملے میں شہید ہونے والوں کا خون بغیر جواب کے نہیں رہے گا ۔
سید عباس عرقچی نے بتایا کہ انھوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور اسی طرح اسلامی تعاون کی تنظیم او آئی سی کے سربراہ سے ملاقات سے میں اس معاملے میں ضروری اقدام کا مطالبہ کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ سلامتی کونسل نے ثابت کردیا ہے کہ اس کے اندر مسائل کے حل کی توانائی نہیں ہے اور امریکا نے اب تک سلامتی کونسل میں ہر اقدام کو روکا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے بتایا کہ انھوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے کہا ہے وہ بین الاقوامی برادری کی آواز بنیں اور صیہونی حکومت کے جرائم کی روک تھام کے لئے اپنی اپنی کوشش کریں۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات میں ان سے مطالبہ کیا ہے کہ تنظیم کا ہنگامی سربراہی اجلاس طلب کریں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ سبھی علاقے میں ایک ہمہ گیر جنگ کے خطرے کو محسوس کرتے ہیں اور اس کو علاقے کے لئے بہت بڑا خطرہ سمجھتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ واقعی علاقے کے حالات بہت خطرناک ہوگئے ہیں۔ اس علاقے اور یہاں سے باہر کے سبھی ملکوں کو جان لینا چاہئے کہ خطرہ بہت سنگین ہے اور کسی بھی لمحے کچھ بھی ہوسکتا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ بہرحال ہم نے اپنی کوششیں بھی کی ہیں اور اپنا موقف بھی صراحت کے ساتھ بیان کردیا ہے کہ جو بھی ہو ہم ہر حال میں حزب اللہ کے ساتھ رہیں گے۔