ارنا کے مطابق ڈاکٹر کاظم غریب آبادی نے نیویارک کے مقامی وقت کے مطابق جمعے کو اقوام متحدہ کے چارٹر گروپ کی وزرا کی نشست سے خطاب میں کہا کہ فلسطین ميں حالات لمحہ بہ لمحہ بد سے بدتر ہورہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ سلامتی کونسل امریکا کی جانب سے اسرائیلی حکومت کی بے دریغ اور غیر مشروط حمایت کی وجہ سے صیہونی حکومت کے ہاتھوں مظلوم فلسطینی عوام کا قتل عام نہیں روک سکی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکی حکومت جرائم کے ارتکاب میں غاصب صیہونی حکومت کی بے دریغ حمایت کررہی ہے ۔
انھوں نے کہا کہ امریکی حکومت اسرائيلی حکومت کی بے دریغ حمایت اور اس کا ساتھ دینے کی بنا پر غاصب صیہونیوں کے ہاتھوں مظلوم فلسطینی عوام کے قتل عام اور بین الاقوامی قوانین کی وسیع خلاف ورزیوں کے لئے جواب دہ ہے۔
کاظم غریب آبادی نے صیہونیوں کی اشتعال اںگیزیوں کی بابت خبردار کیا کہ ان اشتعال انگیزیوں پر تحمل ہمیشہ باقی نہیں رہ سکتا اور وہ بھی ایسی حالت میں کہ اسرايئلی حکومت لبنان کے خلاف اپنی جارحیت وسیع تر کررہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کا یہ اقدام کشیدگیوں کو اس مرحلے کی جانب لے جارہا ہے جہاں سے واپسی نا ممکن ہوگی۔
کاظم غریب آبادی نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت یہ اشتعال انگیزیاں اور وحشیانہ کارروائیاں، اس کو لگام دینے کے ہمارے اجتماعی عزم کو کمزور نہیں کرسکتی۔
قانونی اور بین الاقوامی امور میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے قانون کی حکمرانی کی بحالی اور عدل و انصاف کے نفاذ کا مطالبہ کیا ۔
انھوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کو اقوام متحدہ کے منشور سات کے تحت اسرائيلی حکومت کے خلاف موثر پابندیاں لگانا چاہئے۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے کہا کہ سبھی ملکوں کو اس حکومت کی کسی بھی قسم کی مدد کرنے یا اس کے ساتھ کوئی بھی اقتصادی معاملہ کرنے سے باز رہنا چاہئے تاکہ وہ غزہ پر وحشیانہ حملے، فلسطینی عوام کی نسل کشی اور قبضہ ختم کرنے پر مجبور ہوجائے۔