ارنا کے مطابق وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے صحافیوں کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ لبنان پر صیہونی حکومت کا حملہ اس سال اقوام متحدہ میں بحث کا اہم ترین موضوع رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ لبنان کے خلاف صیہونی جارحیت کے بارے میں نیویارک کے مقامی وقت کے مطابق بدھ کی شام سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے بھی شرکت کی اور اجلاس سے خطاب کیا۔
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ " میں نے بھی اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے اجلاس سے خطاب کیا لیکن امریکی پالیسیوں کی وجہ سے سلامتی کونسل کے اجلاس بے نتیجہ رہتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ لبنان کے خلاف صیہونی جارحیت کے بارے میں سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بھی حتی اس جارحیت کی معمولی سی مذمت اور معمولی سا پریس ریلیز بھی جاری نہیں کرسکا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے برکس کے وزارئے خارجہ کی نشست میں اپنی شرکت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ برکس کے حوالے سے ایک بہت اہم بات یہ ہے کہ بہت سے ممالک نے اس کی رکنیت کی درخواست دے رکھی ہے اور یہ تنظیم ترقی کررہی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ دوجانبہ ملاقاتوں میں کئی ملکوں نے ہم سے درخواست کی ہے کہ برکس کی رکنیت کے لئے ان کی حمایت کریں جس سے پتہ چلتا ہے کہ برکس نے نئے عالمی سماج اور بین الاقوامی روابط میں اپنی جگہ بنالی ہے۔