اس مختصر بیان میں غزہ کے بہادر عوام کے جائز دفاع اور اور جرائت مندانہ مزاحمت کی حمایت اور لبنان اور لبنانی عوام کے دفاع پر زور دیا گيا ہے۔
بعض سیاسی ماہرین کا خیال ہے کہ حزب اللہ نے اس بیان میں بچوں کی قاتل صیہونی حکومت کے خلاف جنگ کے نئے مرحلے کے آغاز کا عندیہ دے دیا ہے۔
حزب اللہ نے اپنے بیان کے آغاز میں سورہ مبارکہ حج کی آیت نمبر 39 کا حوالہ دیا ہے جس میں کہا گيا ہے کہ مسلمانوں کو جنگ مسلط کرنے والوں کے خلاف مظلوموں کا دفاع کرنے کے لیے جہاد کی اجازت ہے۔
نیز اس بیان کے آخر میں سورہ آل عمران کی آیت نمبر 126 میں ذکر کیا گیا ہے کہ «وَمَا النَّصْرُ إِلَّا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ الْعَزِیزِ الْحَکِیمِ»