تحریک حماس نے کہا ہے کہ ہم حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ کے خطاب اور غزہ کی حمایت جاری رکھنے کے قابل فخر موقف کے اعادہ پر تہہ دل سے مشکور ہیں۔
حماس نے یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ حزب اللہ کا موقف "بنیامین نیتن یاہو"، اس کی فاشسٹ کابینہ کے لیے ایک زور دار طمانچہ ہے اورانہوں نے اپنے موقف کے ذریعے فلسطینی قوم اور ان کی تحریک مزاحمت کے حمایت کرنے والے محاذ کو نشانہ بنانے کی سازشوں کو ناکام بنانا دیا ہے۔
حماس نے طوفان الاقصی آپریشن میں حزب اللہ کے جوانوں کی مشارکت، جہدو جہد اور قربانیوں کی بھی قدر دانی کی ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے جمعرات کی شام اپنے خطاب میں کہا تھا کہ صیہونی حکومت نے لبنان میں حالیہ دہشت گردانہ کارروائیاں کرکے تمام ریڈ لائنوں کی خلاف ورزی کی ہے اور اسے اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل کے اس خطاب کا دیگر مزاحمتی تنظیموں کی جانب سے بھی بڑے پیمانے پر خیرمقدم کیا گیا۔
پاپولر فرنٹ فار لبریشن آف فلسطین نے کہا ہے سید حسن نصر اللہ نے صیہونی دشمن کو سخت پیغام دیا کہ غزہ پر جارحیت بند نہ ہوئی تو شمالی مقبوضہ فلسطین (شمالی اسرائیل) میں استحکام نہیں آئے گا۔
اسلامی جہاد تحریک نے ایک بیان میں لبنان کی حزب اللہ کے سربراہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ سید حسن نصر اللہ کا موقف مختلف میدانوں میں مزاحمتی قوتوں کے اتحاد اور ہم آہنگی کو ظاہر کرتا ہے۔