تہران- ارنا- لبنان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر نے کہا ہے کہ حزب اللہ کی کارروائی صیہونی حکومت کے لیے پوری طرح سے حیران کن تھی کیونکہ صیہونی حکومت ہمیشہ یہ دعوی کرتی ہے کہ اس کے پاس بے حد مضبوط خفیہ ایجنسیوں کا نیٹ ورک ہے لیکن پھر بھی اسے کچھ پتہ نہيں چلا اور کاری ضرب لگائی گئی۔

لبنان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر مجتبی امانی نے خبر ٹی وی پر ایک انٹرویو میں حزب اللہ کے ردعمل اور اس دوران صیہوی حکومت کی نفسیاتی جنگ کے پہلوؤں پر روشنی ڈالی ۔

لبنان میں ایران کے سفیر نے کہا: "اتوار کی صبح حزب اللہ کی کارروائی صیہونی حکومت کے لیے  پوری طرح سے  حیران کن تھی کیونکہ صیہونی حکومت ہمیشہ یہ دعوی کرتی ہے کہ اس کے پاس بے حد مضبوط خفیہ ایجنسیوں کا نیٹ ورک ہے لیکن پھر بھی اسے کچھ پتہ نہيں چلا اور کاری ضرب لگائی گئی۔

انہوں نے مزید کہا: صیہونی حکومت نے آپریشن سے  15 منٹ  پہلے بمباری شروع کردی لیکن اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ علاقائی ملکوں کے سامنے صیہونیوں کی بڑی بے عزتی ہوئی کیونکہ وہ نہ تو حزب اللہ کے جواب کا صحیح اندازہ لگا پائے اور نہ ہی حزب اللہ کے کسی مجاہد کو نشانہ بنا پائے۔

حزب اللہ کے ردعمل کے بارے میں امانی نے کہا: یقینی طور پر  صیہونی حکومت حزب اللہ کے اس اقدام سے بوکھلا گئی تھی ۔ یہ پوری طرح سے واضح  ہے کہ یہ حملہ  پوری طرح سے کامیاب رہا ہے ۔   وہ نفسیاتی جنگ کے ذریعے اپنی اس کمزوری کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہيں  اور اب وہ وہ نفسیاتی جنگ کے علاوہ کچھ کر بھی  سکتے ۔

لبنان میں حزب اللہ کی صلاحیتوں کے بارے میں انہوں نے  کہا کہ  سید حسن  نصر اللہ نے ہمیشہ مسائل  سے نمٹنے کے معاملے میں یہ ثابت کیا ہے کہ اپنی شجاعت  جرات کے ساتھ ہی ان کے پاس ضروری ساز و سامان بھی موجود ہے۔ آج لبنان کے پاس جو دفاع کی طاقت ہے اس سے سب آگاہ ہیں۔ سید حسن نصر اللہ کی حکمت عملی سے صیہونی، محدود ہو گئے ہیں وہ کبھی بھی جیت حاصل کرنے میں کامیاب نہيں ہوئے۔