ارنا کے مطابق جاپان کی وزیر خارجہ یوکو کامیاکاوا نے نے بدھ کی شام ایران کے نئے وزير خارجہ سید عباس عراقچی کو ٹیلیفون پر مبارکباد پیش کی اور ان کی کامیابی کی آرزو کا اظہار کیا۔
جاپان کی وزیر خارجہ نے اپنے نئے ایرانی ہم منصب کے ساتھ اس ٹیلیفونی گفتگو میں مشرقی جاپان میں زلزلے کے حادثے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مدد اور سید عباس عراقچی کی ان کوششوں کو یاد اور ان کی قدردانی کی جو انھوں نے اس مصیبت کے وقت جاپان میں ایران کے سفیر کی حیثیت سے انجام دی تھیں۔
جاپان کی وزیر خارجہ نے ایران کے ساتھ روابط کے فروغ میں اپنی حکومت کی دلچسپی کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ تہران ٹوکیو روابط اور ان کے باہمی تعاون میں پہلے سے زیادہ توسیع آئے گی۔
جاپان کی وزیر خارجہ یوکو کامیکاوا نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں تہران میں غاصب صیہونی حکومت کی دہشت گردانہ جارحیت میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد پیدا ہونے والے اس خطے کے حالات پر تشویش کا اظہار کیا اورحالات کو پر امن رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے تہران سے تحمل کی اپیل کی ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنی جاپانی ہم منصب کے ٹیلیفون کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پوری دنیا بالخصوص مشرقی ایشیا کے ساتھ روابط کا فروغ اسلامی جمہوریہ ایران کی نئی پالیسی کاحصہ ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اپنی جاپانی ہم منصب کے ساتھ اس ٹیلیفونی گفتگو میں غزہ اور غرب اردن میں غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کا ذکر کرتے ہوئے اس صورتحال کو اہم ترین بین الاقوامی مسئلہ قرار دیا ۔
انھوں نے کہا کہ تہران میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کو قتل کرنے پر مبنی صیہونی حکومت کی دہشت گردانہ جارحیت اوراس کے اشتعال انگیزاقدامات اس علاقے میں کشیدگی کے بنیادی عوامل ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے بارہا وا ضح کیا ہے کہ ہمیں علاقے میں کشیدگی بڑھنے سے کوئی خوف نہیں ہے لیکن اسلامی جمہوریہ ایران، صیہونی حکومت کے برخلاف، علاقے میں کشیدگی اور جنگ پھیلانا نہیں چاہتا۔