ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا: صیہونی حکومت، امریکہ سمیت اپنے حامیوں کی جامع حمایت کے باوجود، ایک محدود اور منظم مزاحمتی آپریشن کے مقابلے میں ناکام ہوچکی ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے سائبر ذاتی  ایکس صفحہ پر لکھا ہے کہ تحریک حماس نے کہا ہے کہ ہم صیہونی حکومت کے کئی اہم اور اسٹریٹجک اہداف کے خلاف حزب اللہ کے حملوں کی  تعریف اور اسے مبارکباد پیش کرتے ہیں اور یہ کہ حزب اللہ کے فیصلہ کن جواب نے ثابت کر دیا کہ دشمن کے جرائم کا جواب ضرور دیا جائے گا۔  

انہوں نے کہا کہ فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک نے مقبوضہ علاقوں میں حزب اللہ کی جوابی  کارروائیوں کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی دشمن صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے اور اسے مزاحمت کے ذریعے ہی روکا جاسکتا ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا  کہ یمن کی انصار اللہ نے بھی لبنان کی حزب اللہ مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم حزب اللہ کے بہادر جوانوں  کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور الحدیدہ شہر میں صیہونی حکومت کی جارحیت کا یمنی مسلح افواج کی جانب سے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

 ناصر کنعانی  صیہونی حکومت حزب اللہ کے آپریشن سے متعلق کچھ حقائق کو چھپانے، مسخ کرنے یا سنسر کرنے میں کامیاب ہو سکتی ہے لیکن وہ اچھی طرح جانتی ہے کہ موجودہ حقائق تبدیل نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹریٹجک توازن بنیادی طور پر ناجائز حکومت کے  خلاف ہوگيا ہے  اوراسرائیلی فوج کی ناقابل تسخیر ہونے کا افسانہ طویل عرصے سے  چکنا چور ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی دہشت گرد فوج آج اپنی جان کے لالے پڑگئے ہیں اور اس میں حملے کرنا یا دفاع کرنے کی بھی توانائی باقی نہیں بچی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حال اور مستقبل کا خوف مقبوضہ علاقوں کے مکینوں میں سرایت کر گیا ہے کیونکہ تحریک مزاحمت نے اپنے حملوں کا دائرہ مقبوضہ فلسطین تک پھیلا دیا ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ  قابض حکومت جو شروع ہی توسیع پسندانہ پالیسیوں پر عمل کر رہی تھی آج اسے اپنے زیر قبضہ علاقوں کا دفاع کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

  لیکن امریکہ سمیت اپنے حامیوں کی بھر پور حمایت کے باوجود، ایک محدود اور منظم مزاحمتی حملے کے وقت اور جگہ کا تعین  کرنے کی صلاحیت بھی کھوچکی ہے اور یقینا آنے والا وقت صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں کے حق میں نہیں ہوگا۔