نیویارک(ارنا)اقوام متحدہ نے اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے پر تشدد اور ان کے ساتھ توہین آمیز سلوک روا رکھنے کے بارے میں سانے آنے والی رپورٹوں کی جامع تحقیقات اور صیہونی حکومت کے مواخذے کا مطالبہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ  کے نائب ترجمان فرحان حق نے بدھ کے روز اسرائیلی انسانی حقوق کے گروپ B'Tselem کی حالیہ رپورٹ کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں( جس میں اسرائیلی جیلوں میں فلسطینیوں کے انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں) کہا ہے کہ "انسانی حقوق کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کے ان تمام الزامات کی مکمل تحقیقات اور سخت چانچ پڑتال ضروری ہے۔

فرحان حق نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جب بھی انسانی حقوق کے اصولوں کی اس حد تک خلاف ورزی کی جائے تو اس کی تحقیق ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ  اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کے  لیے کام کرنے والے ہمارے ساتھی ان تمام الزامات کی جانچ پڑتال کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

 قابل ذکر ہے کہ ایک ہفتہ قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ غاصب صیہونی فوجی فلسطینی قیدیوں کو وحشیانہ ایذائيں دیتے ہیں اور انہیں جنسی تشدد کا نشانہ بناتے ہيں۔

آج بدھ کو صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل بارہ نے اس  حوالے سے ایک فلم رپورٹ میں اس خبر کی تصدیق کردی ہے۔

 صیہونی ٹی وی چینل 12 سے نشر ہونے والی فلم میں فلسطینی قیدیوں کی المناک صورتحال کا ایک گوشہ دکھا یا گیا ہے۔

 ایک ہفتہ قبل صیہونی میڈیا نے فلسطینی قیدیوں کو وحشیانہ ایذائيں دینے اور انواع و اقسم کے تشدد کا نشانہ بنانے کی رپورٹ میں بتایا تھا کہ حالیہ مہینوں میں دس صیہونی فوجیوں کو فلسطینی قیدیوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے کا ملزم قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ان صیہونی فوجیوں کو " سدہ تمیان" فوجی اڈے میں رکھا گیا تھا  اور انہیں باز پرس اور فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے کے لئے " بیت لید" منتقل کردیا گیا ہے۔

 اس رپورٹ کے مطابق  زیادہ انتہا پسند صیہونیوں کے ایک گروہ نے جن میں اکثریت صیہونی حکومت کے اندرونی سلامتی کے  وزیر ایتمار بن گویر کے طرفداروں کی تھی، مذکورہ فوجیوں کو قیدیوں کے ساتھ جنسی تشدد کے الزام میں مقدمے سے بچانے کے لئے   بیت لید کی فوجی عدالت کی عمارت پر ہلہ بول دیا تھا۔

   انتہا پسند صیہونیوں نے  اسی طرح سدہ تیمان فوجی اڈے  پر حملہ کرکے، فلسطینیوں کے ساتھ جنسی تشدد میں ملوث صیہونی فوجیوں کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے شیم شیم کے نعرے لگائے ۔

 در اصل غاصب صیہونی حکومت نے  فلسطینی قیدیوں کے ساتھ جنسی تشدد میں ملوث ان صیہونی فوجیوں کے خلاف قانونی  کارروائی کارروائی کا نمائشی اقدام اس لئے کیا ہےکہ بین الاقوامی ادارے اس مسئلے میں کوئی ایکشن نہ لیں۔