تہران-ارنا-  اسلامی جمہوریہ ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے ذمہ دار جوزف بورل سے ٹیلی فونی گفتگو میں تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی  صیہونی حکومت کی دہشت گردانہ کارروائی کے نتائج  اور اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی سلامتی کی خلاف ورزی  اور علاقائي پائیداری کے خلاف اس قدم کے سیاسی و سیکوریٹی نتائج پر تبالہ خیال کیا۔

باقری نے صدر مملکت کی تقریب حلف برداری میں یورپی یونین کے نمائندے انریک مورا  شرکت کا  ذکر کرتے ہوئے زور دیا کہ تہران میں اسماعیل ہنیہ کو شہید کرنے کا صیہونی حکومت کا دہشت گردانہ اقدام،  اسلامی جمہوریہ ایران کی ارضی  سالمیت  اور  اقتدار اعلی کی خلاف ورزی کے علاوہ ، علاقائی اور عالمی امن و امان کے لئے خطرات کا باعث بھی بنا ہے اور ایران یقینی طور پر صیہونی جرائم پیشہ حکومت کو سزا دینے کے اپنے قانونی حق کا ضرور استعمال کرے گا۔

قائم مقام وزیر خارجہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے کے ہنگامی اجلاس کے انعقاد کی طرف اشارہ کیا اور شہید اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کو روکنے میں  بعض یورپی ممالک کی طرف سے امریکہ کے ساتھ تعاون کی مذمت کی ۔

باقری نے اس بات پر زور دیا کہ بعض یورپی ممالک کے اس اقدام اور یمن اور لبنان میں صیہونی جارحیت پر خاموشی کی وجہ سے   صیہونی حکومت کو اپنے جارحانہ اقدامات جاری رکھنے کی ترغیب ملی ہے  جس سے خطے میں امن و استحکام خطرے میں پڑ جائے گا۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے بھی ارضی  سالمیت اور  اقتدار اعلی کے دفاع کے اسلامی جمہوریہ ایران کے جائز حق پرزور دیا اور کشیدگی میں اضافے اور ایک مکمل جنگ کے  خدشے  پر تشویش کا اظہار کیا۔