تہران - ارنا - رہبر انقلاب اسلامی نے اربعین ملین مارچ کے شرکاء کی میزبانی کے لئے عراق کے عوام اور حکومت کی کوششوں اور زحمتوں کی قدر دانی کرتے ہوئے، اسلامی جمہوریہ ایران اور عراق کے درمویان معاہدوں پر عمل در آمد اور انہيں انجام تک پہنچانے کو نئے دور میں دونوں ملکوں کے لیے اولین ترجیح قرار دیا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے منگل کی شام عراق کے وزير اعظم محمد شیاع السودانی اور ان کے ہمراہ وفد سے ملاقات میں ، اربعین حسینی کے لئے عراق کی تیاریوں پر السودانی کی رپورٹ کا ذکر کیا اور کہا: اربعین کے بے شمار زائروں  کی عراقی عوام کی جانب سے کریمانہ پزیرائی اور اسی طرح اس عظیم الشان پروگرام کی سیکوریٹی کے لئے عراقی حکومت اور حکام کی کاوشیں، بے حد اہم اور حیرت انگیز کام ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے اسی طرح ، شہید رئیسی کے دور میں ایران و عراق کے درمیان ہونے والے معاہدوں کا ذکر کرتے ہوئے، ان معاہدوں  کو آگے بڑھانے  اورنئے دور میں ان پر عمل در آمد کی ضرورت پر زور دیا اور کہا: فریقین کے درمیان معاہدوں پر عمل در آمد کی رفتار بڑھائی جانی چاہیے۔

یہ ملاقات ایران کے نائب صدر محمد رضا عارف کی موجودگی میں  ہوئی اور ملاقات میں عراق کے وزیر اعظم نے ایران میں کامیابی کے ساتھ صدارتی انتخابات کے انعقاد اور ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے انتخاب پر مبارکباد  پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ ایران و عراق کے درمیان ہونے والے معاہدوں پر نئے دور میں عمل در آمد ہوگا۔

عراقی وزير  اعظم محمد شیاع السودانی نے اسی طرح غزہ میں صیہونی جرائم پر ایران کے موقف کی قدردانی کرتے ہوئے کہا: صیہونی حکومت تمام بین الاقوامی اور انسانی ریڈ لائنوں کو پار کر چکی ہے اور ان جرائم کے سلسلے میں عراق کے عوام اور حکومت کا موقف پائیدار ہے اور  عراقی حکومت ان تمام ملکوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے جو مشترکہ موقف  کے حامل ہیں۔

اس ملاقات میں عراقی وزیر ا‏عظم نے اربعین ملین مارچ کے سیکوریٹی کے ساتھ شاندار انعقاد کے لئے کی جانے والی تیاریوں پر ایک رپورٹ پیش کی اور زور دیا کہ یہ عظیم الشان مارچ صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف موقف اختیار کرنے اور مسلمانوں  خاص طور پر نوجوانوں کو امام حسین علیہ السلام کے قیام کی  اصولوں اور ظلم کے خلاف جد و جہد کے پیغام سے آشنا کرنے کا بھی بہترین موقع ہے۔