نیویارک – ارنا – اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب اور سفیر امیر سعید ایروانی نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے یمن کے خلاف اپنی حالیہ جارحیت میں دانستہ، حیاتی اہمیت کی غیر فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے ۔

  ارنا کے مطابق امیر سعید ایروانی نے شام کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے یمن کے خلاف جارحیت کی اورعلاقے کی سلامتی کے لئے سنجیدہ خطرات پیدا کردیئے۔  

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر اور مستقل مندوب نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ عالمی براداری بالخصوص سلامتی کونسل غاصب اسرائيلی حکومت کو علاقے کے ملکوں اور عوام کے خلاف دہشت گردانہ حملوں اور جارحیت روکنے پر مجبور نہیں کرسکی ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ ایک انتہائی تشویشناک حقیقت ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران مطالبہ کرتا ہے کہ سلامتی کونسل اس سرکش حکومت کے خلاف فوری طور پرضروری اقدامات عمل میں لائے اور اس کو جواب دہ بنائے۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے شام اور خطے کے دیگر ملکوں کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ  امریکی مندوب نے حسب معمول منافقانہ انداز اپناتے ہوئے شام کی موجودہ حالت کے تعلق  سے اپنی جواب دیہی کو نظرانداز کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کو ذمہ دار قرار دینے کی مذموم کوشش  کی ہے۔

امیر سعید ایروانی نے کہا کہ امریکی مندوب نے یہ ناکام کوشش ایسی  حالت میں کی ہے کہ یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ شام میں امریکی افواج کی غیر قانونی اور غاصبانہ موجودگی، شام کی ارضی سالمیت اور اس کے اقتدار اعلی کی کھلی خلاف ورزی کے ساتھ ہی  بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کے منشور اور قرار داد بائیس چون سمیت سلامتی کونسل کی قرارادوں  کی بھی خلاف ورز ہے۔

 انھوں نے کہا کہ شام میں بد امنی اور بے ثباتی کی جڑ وہاں امریکی فوجیوں کو غیر قانونی اور غاصبانہ موجودگی ہے۔