کیتھرین رسل نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ پٹی میں بچوں نے اس ہفتے ایک اور وحشیانہ جرم کا تجربہ کیا، اور رپورٹس بتاتی ہیں کہ ان میں سے ایک بڑی تعداد خانیونس پر صیہونی حملے میں ماری گئی۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی کئی بار بے گھر ہو چکے ہیں اور اب وہاں پناہ لینے کے لیے کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔
آئی سی جے کے سابق پراسیکیوٹر لوئس مورینو اوکامبو نے بھی خانیونس میں صیہونی حکومت کی طرف سے کیے گئے حالیہ جرم کے جواب میں صیہونی حکومت کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے قانونی اور بین الاقوامی طریقہ کار کی ضرورت پر زور دیا۔
اوکامبو نے الجزیرہ کو بتایا کہ المواصی پر صہیونی حملہ ایک جنگی جرم ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اس واقعے کی فوری تحقیقات کی جانی چاہیے۔
انہوں نے صیہونی فوج کے حملوں کو عالمی عدالت انصاف کی حالیہ قرارداد کی خلاف ورزی قرار دیا جس میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔