وزارت اطلاعات نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ داعش کے دہشت گردوں نے صدر رئیسی کی شہادت کے بعد ملک میں داخل ہونے اور شہداء کی یادگاری تقریبات میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے کی کوششیں کیں تاہم انکے منصوبے ناکام بنادیے گئے۔
بیان کے مطابق، 79 کاروائیوں میں، درجنوں دہشت گرد عناصر، معاون ایجنٹوں اور اسلحہ و گولہ بارود فراہم کرنے والوں کو گرفتار کر کے 560 قسم کے جنگی ہتھیار، 41895 کارتوس اور 9 ریڈی میڈ بم برآمد کیے گئے۔
دہشت گردانہ کاروائيوں کی نیت سے نئے آنے والے دہشت گردوں کی شناخت اور گرفتاری کے علاوہ، متعدد تجربہ کار عناصر جو ایران میں کارروائیوں کی قیادت کرنے یا خودکش کارروائیاں کرنے کے لیے داخل ہوئے تھے، کی بھی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
علاوہ ازیں کرمان میں دہشت گردی کی کارروائی کے ماسٹرمائنڈ اور سرغنہ جس کا نام عبداللہ کویتہ ہے، کو گرفتار اور اس دہشت گرد سے موصول ہونے والی معلومات سے بہت سی تکفیری سازشوں، دیگر اہم عناصر کی نشاندہی اور علاقے میں ان کے چھپنے کی جگہوں کے بارے میں بھی اہم معلومات حاصل ہوئی ہیں۔