تہران (ارنا) ایرانی عدلیہ کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات نے امریکی حکومت کو ایران میں بٹر فلائی بیماری میں مبتلا بچوں کو 6 ارب 785 ملین ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا فیصلہ جاری کیا ہے۔

بٹر فلائی بیماری میں مبتلا 30 افراد اور ڈریسنگ پر پابندی  کے سبب جان کی بازی ہار جانے والے295 مریضوں کے لواحقین نے امریکی حکومت اور ان امریکی حکام پر مقدمہ دائر کیا، جو اس بیماری  میں استعمال ہونے والی ڈریسنگ کے خلاف پابندیوں میں ملوث ہیں۔

 ایرانی عدلیہ کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات نے اس غیر قانونی اور غیر انسانی پابندی کو جرم قرار دیا جو کئی بیماروں کی موت کا باعث بنی اور  امریکی حکومت کو ایران میں بٹر فلائی بیماری میں مبتلا اس کیس کے مدعیان کو مادی، اخلاقی اور تعزیری نقصانات کی ادائیگی کے لیے 6 ارب 785 ملین ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا فیصلہ جاری کیا ہے۔

2017 میں جے سی پی او اے سے امریکی حکومت کے انخلاء کے بعد، امریکہ اور یورپی ممالک سے وابستہ کچھ کمپنیوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تجارت منقطع کر دی، جن میں سوئیڈش کمپنی مونلائیک بھی شامل ہے۔

یہ کمپنی دنیا میں بٹرفلائی کے مریضوں کے زخموں کی مخصوص ڈریسنگ بنانے والی واحد پروڈیوسر سمجھی جاتی ہے، جس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے نئی پابندیاں لگتے ہی ایران کے کسی بھی قسم کے معاہدے کو منقطع کر دیا تھا۔