تہران- ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے فلسطین کے حامیوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے بعض امریکیوں پر پابندیاں عائد کی ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے فلسطین کی حمایت کرنے والے  طلباء کی احتجاجی تحریک کو دبانے  کے لئے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث بعض امریکی افراد کے خلاف پابندیاں عائد کر دی ہيں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے "علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور امریکہ کی  مہم جوئی نیز دہشت گردانہ اقدامات کے سدباب " قانون کے تحت خاص طور پر اس قانون کے آرٹیکل 5 کی بنیاد پر ان امریکی عہدیداروں  پر پابندی عائد کی ہے۔ یہ لوگ امریکہ میں مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت کرنے والے طلبہ اور یونیورسٹی کے اساتذہ کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی میں ملوث پائے گئے  ہیں۔

مندرجہ ذیل امریکیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے:

1۔ ولیم (بلی) ہچنس، جارجیا ڈیپارٹمنٹ آف پبلک سیفٹی کے ڈائریکٹر

2. ایڈی گریر، جارجیا اسٹیٹ فیلڈ آپریشنز کمانڈر

3۔ لنڈا جے اسٹمپ کارنک،  یونیورسٹی آف فلوریڈا پولیس چیف

4. پامیلا اسمتھ، واشنگٹن ڈی سی پولیس چیف

5۔ جیفری کیرول، واشنگٹن ڈی سی پولیس چیف کے ایگزیکٹو اسسٹنٹ

6۔ کارل جیکب سن ، نیو ہیون پولیس چیف

7۔ شین اسٹریپی،  یونیورسٹی آف ٹیکساس کے اسسٹنٹ پولیس چیف

8. مائکل کاکس ، بوسٹن پولیس چیف

9. اسکاٹ ڈننگ، انڈیانا یونیورسٹی کے مرکزی پولیس ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ

10۔ چیف مائیکل تھامسن ، ایریزونا یونیورسٹی کے پولیس

11۔ جان بروکی، یونیورسٹی آف کیلیفورنیا لانگ بیچ پولیس چیف

مذکورہ قانون کے  کی شقوں کے مطابق مذکورہ بالا افراد کے لئے  ویزے جاری کرنے پر پابندی ہے  اور یہ لوگ اسلامی جمہوریہ ایران کی سرزمین میں داخل نہيں ہو سکتے اور ایران کے  دائرہ اختیار والے  علاقوں میں ان کے  بینک اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کا  اور ان کے اثاثوں کو ضبط کرنے کا حکم دیا يا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے تمام ادارے ان پابندیوں کے موثر نفاذ کے لیے ضروری اقدامات کریں گے۔