صیہونی وزیر جنگی یوآو گالانٹ کے حریدیوں (مذہبی آرتھوڈوکس) کو لازمی فوجی سروس سے مستثنیٰ کرنے والے قانون کے حق میں ووٹ نہ دینے پر نیتن یاہو کے چیف آف اسٹاف تساحی براورمن نے انہیں بے شرم اور ذلیل شخص قرار دیتے ہوئے ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔
اسرائیلی آرمی ریڈیو کے مطابق، صیہونی وزیر جنگ یوآو گالانٹ کی مخالفت کے باوجود، کنیسٹ میں نیتن یاہو کی کابینہ کی حمایت کرنے والے اتحاد نے منگل کی صبح 120 میں سے 63 ارکان کی اکثریت کے ساتھ حریدیوں کو لازمی فوجی خدمات سے مستثنیٰ قرار دینے کے قانون کی منظوری دی ہے۔
یوآو گالانٹ سمیت 57 نمائندوں نے اس مسودہ قانون کے خلاف ووٹ دیا۔
اس قانون میں حریدیوں کے لیے لازمی فوجی سروس سے استثنیٰ کی عمر 26 سال سے کم کر کر کے 21 سال کر دی گئی ہے۔