ایران کے نائب وزیر خارجہ اس سے قبل کازان اجلاس کے موقع پر برکس گروپ کو انصاف پر مبنی دنیا کی تعمیر اور آزاد ممالک کے مفادات کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی اجتماعی خواہش کا بنیادی محرک قرار دے چکے ہیں۔
روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف کے مطابق بریکس کا مجوزہ اجلاس بہت بڑے پیمانے پر ہوگا کیونکہ اس میں بریکس کے رکن ممالک کے علاوہ ا س گروہ میں شمولیت کے خواہاں ممالک کے وزرائے خارجہ بھی شریک ہوں گے۔
بعض میڈیا رپورٹوں کے مطابق اس اجلاس میں برکس کے 10 رکن ممالک کے علاوہ الجزائر، بحرین، بیلاروس، کیوبا، بنگلہ دیش، انڈونیشیا، قازقستان، لاؤس، موریطانیہ، نائجیریا، سری لنکا، تھائی لینڈ، ترکیہ، وینزویلا اور ویتنام کو مدعو کیا گیا ہے۔
برازیل، روس، ہندوستان، چین اور جنوبی افریقہ برکس کے بانی ارکان ہیں جبکہ اسلامی جمہوریہ ایران، مصر، ایتھوپیا، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب سمیت پانچ نئے ارکان نے حال ہی میں اس گروپ میں شمولیت اختیار کی۔
اس سے قبل روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤ روف نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ مزید 30 ممالک نے بریکس میں شمولیت کی خواہش ظاہر کی ہے۔