ارنا کے مطابق امام حسین کمپر ہنسیو یونیورسٹی کے کے سربراہ محمد رضا حسنی آہنگر نے امریکا، کینیڈا اور یورپ کی یونیورسٹیوں کے حریت پسند طلبا اور اساتذہ کے نام ایک پیغام جاری کرکے کہا ہے کہ اس وقت یونیورسٹی طلبا کی تحریک کے ایک نئے باب کا آغازہوا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق امام حسین کمپرہنسیو یونیورسٹی کے سربراہ محمد رضا حسنی آہنگر نے اپنے اس پیغام میں کہا ہے کہ مغربی یونیورسٹیوں سے نکالے جانے والے سبھی طلبا کو ایران میں اسکالر شپ پر داخلہ دیا جائے گا۔
انھوں نے کہا ہے کہ مسلمان اور مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت میں غیر مسلم یونیورسٹی طلبا اور اساتذہ کی تحریک اور ان کی حریت پسندی اور عدل و انصاف کی فریاد نیز نسل پرستی کے خلاف ان کی نفرت بیسویں صدی عیسوی کی عوامی اور طلبا تحریکوں نیز عالمی مستکبرین کے مقابلے میں مستضعفین کی مہم کی یاد دلاتی ہے۔
اس پیغام کے ایک حصے میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی ظالمانہ کارروائیوں اور مغربی حکومتوں کی جانب سے اس ظالم حکومت کی حمایت کے خلاف امریکا، کینیڈا اور یورپ کی یونیورسٹیوں کے طلبا، اساتذہ اور ملازمین کی تحریکیں اس بحران سے نکلنے میں بہت موثر واقع ہوں گی۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر یونیورسٹیاں اپنی تحریکوں سے عالمی سطح پر چھائی ہوئی غیر ذمہ داری اور خاموشی توڑنے میں کامیاب ہوگئيں تو فطری طور پر اس وسیع انسانی مطالبے میں دیگر تحریکیں بھی شامل ہوجائيں گی۔