"مظلوم کی حمایت، غزہ سے یمن اور کشمیر تک" عنوان کے تحت ہونے والی اس کانفرنس میں عوام نے امریکہ مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائے اور صیہونیوں کے ساتھ سازش کرنے والے عناصر کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔
اس موقع پر کانفرنس میں شریک پاکستان کی سینیٹ اور ایوان زیریں کے ارکان نے بھی فلسطین اور استقامتی محاذ کو کمزور کرنے کی اندرونی اور بیرونی سازشوں پر روشنی ڈالی اور فلسطین اور غزہ کے معاملے کو عالم اسلام کا اولین مسئلہ قرار دیا۔
کانفرنس کے شرکا غزہ کے مظلوموں کی آواز پر لبیک کہنا اور صیہونی- امریکی سازشوں کے مقابلے کو عالم اسلام کے تمام حکام کا فریضہ قرار دیا۔
اس موقع پر سنیٹر ناصر عباس جعفری نے استقامتی محاذ کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ پاکستان کے تمام سیاسی گروہ اور مذاہب اسلامیہ کے ماننے والے، شانہ بشانہ فلسطین کی حمایت میں ڈٹے ہوئے ہیں۔
انہوں نے پاکستان میں فلسطین کے حامیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کے مظالم اور غزہ کی صورتحال کے بارے میں دوہرا رویہ اختیار کرنے سے پرہیز کرے۔
سنیٹر ناصر عباس نے زور دیکر کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی بھی اسرائیل کے جرائم میں ملوث ہیں لہذا حکومت کو ہر اس موقف سے پرہیز کرنا چاہئے جس سے پاکستان میں فلسطین کے حامیوں کو تشویش لاحق ہوتی ہو۔
پاکستان کے رکن پارلیمان اور سنی اتحاد کونسل کے صدر صاحبزادہ حامد رضا نے بھی اس موقع پر کہا کہ فلسطین کی راہ میں ایثار اور محبت کا جذبہ پاکستانی شہریوں کی رگ رگ میں بسا ہے اور اندرونی اور بیرونی سازشوں کے باوجود، یہ جذبہ ہرگز کمزور نہیں پڑے گا۔
انہوں نے بھی حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کی حمایت میں امریکہ اور مغرب کی کھلی ہٹ دھرمی پر ردعمل ظاہر کرے اور صیہونیوں کے جرائم کا پردہ فاش کرنے کے لئے تمام قومی، علاقائی اور بین الاقوامی صلاحیتوں کو متحرک کرے۔
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ صاحبزادہ ابوالخیر زبیر نے بھی مغربی ایشیا اور صیہونی جرائم پر پاکستان کے حکام کے دوہرے بیانات پر سخت تنقید کی اور کہا کہ عوام ہرگز اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ پاکستان سازشی ٹولے میں شامل ہو۔
اس موقع پر پاکستان جماعت اہل حرم کے سربراہ مفتی گلزار احمد نعیمی نے بھی یمن، لبنان اور عراق کے استقامتی گروہوں کی شاندار کارروائیوں اور فلسطین کی حمایت میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستحکم موقف کی قدردانی کی۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں کی خاموشی کے باوجود، غزہ کی جنگ میں ہار اسرائیل اور اس کے مجرم حامیوں کی ہوئی ہے۔
کانفرنس کے اختتام پر ایک بیان جاری ہوا جس میں غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی اور رفح پر صیہونی حملوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا۔ کانفرنس کے شرکا نے پاکستان کی حکومت سے بھی فلسطین کی حمایت میں ٹھوس موقف اختیار کرنے کا مطالبہ کیا۔