اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے وقت میں جب غزہ کی پٹی میں انسانیت کے خلاف جرائم اور فلسطینیوں کی نسل کشی کی حمایت کے سبب واشنگٹن رائے عامہ کے دباؤ کا شکار ہے اور امریکہ کی جنگ پسندانہ پالیسیوں کے خلاف اندرون ملک اور بیرونی دنیا میں مسلسل مظاہرے کیے جارہے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ نے چالبازی سے کام لیتے ہوئے ایران اور بعض دیگر ملکوں میں انسانی حقوق کی صورتحال کے بارے میں اپنی تیار کردہ من گھڑت رپورٹ ایک بار پھر شائع کی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے انسانی حقوق کے ہیڈکوارٹر کے مطابق، اگرچہ حقیقت میں یہ رپورٹ ایران مخالف میڈیا میں شائع ہونے والے جھوٹے، بے بنیاد اور غیر مستند اعداد و شمار اور معلومات کی تکرار کے سوا کچھ نہیں ہے، تاہم ایک ایسی حکومت جو انسانی حقوق اور دنیا بھر کی اقوام کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کرتی آئی ہے، استعمار سے لے کر جنگ بھڑکانے اور ایٹم بموں کے استعمال، بغاوتوں اور مقبول اور جمہوری حکومتوں کا تختہ الٹنے، دہشت گردی کے پھیلاؤ اور اس کے بطور ہتھیار استعمال، دوسرے ممالک پر خود سرانہ حملوں، ان کے وسائل، ذخائر اور توانائی کی لوٹ مار، مسافر طیارے پر جان بوجھ کر حملہ، آزاد ممالک پر دباؤ ڈالنے کے لیے ظالمانہ اور غیر قانونی اور یکطرفہ پابندیوں کا ہتھکنڈہ آزمانے، انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کےعلاوہ بچوں کی قاتل صیہونی حکومت کی بے دریغ حمایت ۔۔۔۔۔ اور نہ جانے کتنے ہی انسانیت سوز جرائم اس کے کھاتے میں درج ہیں، اس رپورٹ کا اجرا انتہائی مکروہ ، گھناونا اور منافقانہ فعل ہی نہیں بلکہ مضحکہ خیز بھی ہے۔