آسٹریا کے وزیر خارجہ الیکزنڈر شیلن برگ نے اپنے ایرانی ہم منصب سے ٹیلی فونی گفتگو میں علاقے میں تصادم سے پرہیز کی ضرورت پر زور دیا اور غزہ میں جنگ بندی نیز دیگر کئي موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔
اس گفتگو میں وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے دفاع کے قانونی حق کے دائرے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی جانب سے صیہونی حکومت کے کچھ ٹھکانوں پر کارروائی کی وضاحت کی۔
وزیر خارجہ نے علاقے میں بحران کی جڑ ، غزہ اور غرب اردن میں صیہونی حکومت کی جانب سے نسل کشی اور جنگی جرائم کو قرار دیا اور کہا: : ایران کسی بھی صورت میں کبھی بھی علاقے میں کشیدگی کا دائرہ پھیلانے کی کوشش میں نہيں رہا لیکن ایسا لگتا ہے کہ صیہونی حکومت کو اسلامی جمہوریہ ایران کے صبر سے غلط فہمی ہو گئ۔
اس گفتگو میں آسٹریا کے وزير خارجہ نے بھی اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ علاقے میں تصادم سے سب کو نقصان پہنچے گا، غزہ کے بحران کے خاتمے کے لئے سفارتی سرگرمیوں اور مذاکرات جاری رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا: آسٹریا نے یورپی یونین کے ساتھ مل کر ، دمشق میں اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل خانے پر حملے کی مذمت کی ہے اور ہم اسی حساب سے جوابی کارروائي پر زور دیتے ہیں۔