لندن ( ارنا ) ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے "میٹا" کمپنی کی جانب سے انسٹاگرام اور فیس بک پر رہبرانقلاب اسلامی کے صفحات بلاک کرنے کے اقدام کو آزادی اظہار کی خلاف ورزی کے علاوہ توہین آمیز، غیر اخلاقی اور غیر قانونی قرار دیا۔
امیر عبداللہیان نے برطانیہ میں مقیم مڈل ایسٹ آئی میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مغرب کی جانب سے آزادی اظہار کے نعرے کھوکھلے اور اپنے ناجائز سیاسی مقاصد کو چھپانے کا ہتھکنڈا ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم لیڈر کے اکاؤنٹس کو بلاک کرنا نہ صرف آزادی اظہار کی خلاف ورزی ہے بلکہ ان کے موقف سے متعلق خبروں کو فالو کرنے والے لاکھوں صارفین کی توہین ہے۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ آیت اللہ خامنہ ای دنیا بھر میں فلسطین اور غزہ کے مظلوموں کے حامیوں کی سب سے زیادہ پرزور آواز ہیں اور "سلیکون ویلی" اس آواز کو عالمی رائے عامہ تک پہنچنے سے نہیں روک سکتی۔
انہوں نے آیت اللہ خامنہ ای کے بیانات نیز غزہ کے حامیوں اور غزہ میں پانچ ماہ کے دوران 30 ہزار سے زائد افراد کی شہادت سے متعلق خـبروں کو امریکی پلیٹفارمز کی جانب سے سینسر کیے جانے کو اخلاقیات اور دنیا کے اخلاقی نظام کے زوال کی علامت قرار دیا۔