اسلام آباد- ارنا- پاکستان کے نو منتخب وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کی جانب سے مبارک باد کے پیغام کی قدر دانی کرتے ہوئے کہا: تہران و اسلام آباد ایک دوسرے اور علاقے کی ترقی کے لئے باہمی تعاون کا عزم رکھتے ہيں۔

محمد شہباز شریف نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا ہے: نئے وزیر وزیر اعظم کے انتخاب پر مبارک باد کے لئے ایران کے صدر برادرم جناب رئيسی نے ٹیلی فونی رابطہ کیا ہے۔

انہوں نے مزید لکھا ہے: ہم نے ایک بار پھر ایک دوسرے اور علاقے  کی ترقی کے لئے قریبی تعاون کے عزم پر زور دیا۔

گزشتہ پیر کو اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے پاکستان کے نو منتخب وزیر اعظم سے گفتگو میں کہا تھا کہ ایران اور پاکستان کے تعلقات تاریخی اور ثقافتی رشتوں اور ہمسائیگی سے بالاتر قربت پر مبنی ہیں اور ہم اپنے پڑوسیوں اور اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے کی پالیسی کے فریم ورک کے حوالے سے دوست اور برادر ملک اسلامی جمہوریہ پاکستان سے دوطرفہ بات چیت اور ہمہ جہت تعلقات کے فروغ کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

سید ابراہیم رئیسی نے پیر کی شام محمد شہباز شریف کے ساتھ ٹیلی فونی گفتگو میں انہیں ایک بار پھر پاکستان کے نئے وزیر اعظم منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی تھی کہ دونوں ممالک کے عوام اور حکومتوں کے درمیان تعلقات اور تعاون میں مزید اضافہ ہوگا۔

صدر مملکت نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران اور پاکستان کے تعلقات گہرے تاریخی اور ثقافتی رشتوں اور قربت پر مبنی ہیں، کہا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے پڑوسیوں اور اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے کی پالیسی کے فریم ورک کے حوالے سے  دوست اور برادر ملک اسلامی جمہوریہ پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کے فروغ کا خواہاں ہے۔

صدر ابراہیم رئیسی نے اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستان کی نئی حکومت اس ملک کی ترقی میں کامیاب قدم اٹھا ئے گی اور اللہ تعالیٰ سے نئی حکومت کی کامیابی اورپاکستانی عوام کی عافیت کی دعا کی۔

اس ٹیلی فونی گفتگو میں پاکستان کے نئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تمام شعبوں میں تعلقات بہتر ہوں گے۔

پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے عوام کے درمیان دوستی کے گہرے رشتوں کی بدولت باہمی تعاون کی راہ میں موجود بے شمار مواقع اور منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کی راہ میں موثر قدم اٹھا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہم آپ کے جلد پاکستان دورے کا انتظار کر رہے ہيں۔