روئٹرز کے مطابق حملے کا شکار ہونے والے امریکی بحری جہاز کے عملے نے جہاز چھوڑ دیا ہے۔
بحری تجارت پر نظر رکھنے والے برطانوی ایجنسی نے بھی بدھ کی شام ایک بیان جاری کرکے ایک بحری جہاز کے لئے حادثے کی اطلاع دی تھی۔
برطانیہ کی بحری سیکوریٹی کمپنی " امبری " نے بھی بتایا ہے کہ اسے یمن کے عدن شہر سے 57 کیلو میٹر جنوب مغرب میں امریکہ کے ایک مال بردار جہاز میں دھماکے کی رپورٹ ملی ہے۔
اس کمپنی نے بتایا ہے کہ امریکہ کے ایک مال بردار جہاز کو اپنا راستہ بدلنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
یہ حملہ ایسے حالات ميں ہوا ہے کہ جب یمنی فوج کے ترجمان یحیی سریع نے منگل کی رات ایک بیان جاری کرکے بتایا تھا کہ یمنی فوج نے فلسطین کی مظلوم قوم کی حمایت اور امریکہ و برطانیہ کی جارحیت کے جواب میں بحیرہ احمر میں امریکہ کے دو بحری جنگی جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس حملے میں بحری میزائل اور ڈرون طیاروں کا استعمال کیا گيا ہے۔
انہوں نے اسی طرح زور دیا تھا کہ غزہ کے محاصرے کے خاتمے تک یہ آپریشن جاری رہيں گے۔
تارنمای شبکه المسیره یمن به نقل از یحیی سریع اعلام کرد: در این عملیات از موشکهای دریایی و پهپاد استفاده شده است.
وی همچنین بار دیگر تأکید کرد: به عملیاتخود تا توقف جنگ در غزه و رفع محاصره این باریکه ادامه خواهیم داد.