الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع کمال عدوان اسپتال میں غذائی قلت اور پانی کی کمی کے باعث 17 فلسطینی بچے جان کی بازی ہار گئے۔
قبل ازیں اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے غزہ میں غذائی قلت کا شکار فلسطینی بچوں کی تعداد میں اضافے کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ میں بچوں کی ہلاکت کے خدشات حقیقت بن چکے ہیں۔
یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے کہا کہ غزہ میں فلسطینی بچے موت کے دہانے پر ہیں۔
رسل نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ X (سابق ٹویٹر) پر لکھا کہ غزہ میں 2 سال سے کم عمر کے ہر 6 میں سے 1 بچہ شدید غذائیت کا شکار ہے۔
7 اکتوبر 2023 کو فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے صیہونی حکومت کے خلاف غزہ سے الاقصیٰ طوفان آپریشن شروع کیا۔
الاقصی طوفان کے حملوں کا بدلہ لینے، اپنی شکست کی تلافی اور مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے کے لیے صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی کے راستے بند کر دیے ہیں اور اس علاقے پر مسلسل بمباری کر رہے ہیں۔