تہران/ ارنا- صدر رئیسی نے جو ایک باضابطہ دورے کے تحت الجزائر گئے ہوئے تھے، اپنے الجزائری ہم منصب عبدالمجید تبون سے ملاقات اور تفصیلی گفتگو کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں شرکت کی جہاں انہوں نے مسئلہ فلسطین پر دونوں ملکوں کے مشترکہ موقف پر زور دیا۔

انہوں نے اس موقع پر گیس برآمد کرنے والے ممالک کے ساتویں سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقاد پر اپنے الجزائری ہم منصب کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ دونوں دارالحکومتوں کے تعلقات سیاسی لین دین سے بڑھ کر مشترکہ تمدن، دین اور ثقافت پر مبنی ہیں۔

صدر سید ابراہیم رئیسی نے اس موقع پر سامراج سے چھٹکارا حاصل کرنے کی راہ میں شہید ہونے والے الجزائر کی اہم شخصیات اور عوام کی سامراجی طاقتوں کے مقابلے میں استقامت، صبر اور وفاداری کو خراج عقیدت پیش کیا۔

آیت اللہ رئیسی نے فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت اور صیہونی حکومت کے مظالم اور غاصبانہ قبضے کے خلاف دونوں ممالک کے مشترکہ موقف کو ایران اور الجزائر کے ایک پلیٹ فارم پر کھڑے ہونے کا واضح ثبوت قرار دیا۔

انہوں نے زور دیکر کہا کہ آج غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے نسل کشی اور جنگی جرم کے علاوہ اور کچھ نہیں جس کی جڑیں 75 سال سے جاری صیہونیوں کے غاصبانہ قبضے میں ہیں۔

صدر مملکت نے فلسطینی مردوں اور خواتین کے استقامت کے جذبے کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔

انہوں نے امریکہ کی جانب سے صیہونیوں کے وحشیانہ جرائم کی سیاسی، مالی، اسلحہ جاتی اور میڈیا کے ذریعے حمایت کو تاریخ انسانیت کا شرمناکترین لمحہ قرار دیتے ہوئے انسانی حقوق کے دعوے دار بین الاقوامی اداروں کی بے عملی اور خاموشی پر سخت تنقید کی۔

انہوں نے کہا کہ آج امریکہ اور صیہونی حکومت کے بعض مغربی حامیوں کے ہاتھ بھی غزہ کے بے گناہ اور مظلوم عوام کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔

صدر مملکت نے زور دیکر کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ قطعی کامیابی فلسطینیوں کی ہوگی اور صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں کو مکمل شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔

صدر رئیسی نے اس موقع پر عالمی فوجداری عدالت میں الجزائر کے موقف کو قابل قدر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہیگ عدالت کو تیز رفتاری سے صیہونی حکومت کو مجرم ٹہرانا ہوگا اور غزہ پر بمباری کا سلسلہ فوری طور پر روکتے ہوئے، غاصبانہ قبضے کے خاتمے اور صیہونی حکام اور ان کے حامیوں کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کا راستہ ہموار کرنا ہوگا۔

صدر رئیسی نے زور دیکر کہا کہ فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت اسلامی جمہوریہ ایران کی اصولی اور ٹھوس پالیسی ہے جس سے پیچھے ہٹنے کا امکان پایا نہیں جاتا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا حل فلسطینی عوام کے حقوق کی بازیابی اور اس سرزمین کے اصلی مسلم، عیسائی اور یہودی باشندوں کی شرکت سے ریفرینڈم سے وابستہ ہے۔

صدر رئیسی نے عبدالمجید تبون سے مذاکرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور الجزائر سیاسی رابطوں کے ساتھ ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعلقات میں فروغ لانے کے لئے پرعزم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اقتصادی معاملات میں اپنے تجربات الجزائر کو پیش کرنے کے لئے تیار ہے۔

صدر سید ابراہیم رئیسی کا دو روزہ دورہ الجزائر اتوار کے روز اپنے اختتام کو پہنچا۔