تہران (ارنا) بحرین میں مقیم امریکی 5ویں بحری بیڑے کے کمانڈر چارلس بریڈ فورڈ کوپر نے کہا کہ یمنی ڈرونز اور میزائلوں سے نمٹنے کے لیے صرف 9 سے 15 سیکنڈ کا وقت ہوتا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس اعلیٰ امریکی فوجی اہلکار نے اعتراف کیا کہ ایسا تاریخ میں کبھی نہیں ہوا کہ امریکی تجارتی بحری جہازوں یا جنگی جہازوں کو بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنایا گیا ہو۔

یمنی مزاحمت کاروں کا مقابلہ کرنے میں امریکی فوج کی نااہلی کا اعتراف کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایران امریکی بحریہ کو نشانہ بنانے کے لیے معلومات فراہم کرکے یمن کی انصار اللہ کی حمایت کرتا ہے۔

اگرچہ اس امریکی اہلکار نے امریکی بحری جہازوں کو نشانہ بنانے میں یمنی فوج اور انصاراللہ کے لیے ایران کی مدد کا دعویٰ کیا ہے، لیکن یمنیوں نے بارہا کہا ہے کہ وہ اپنی کارروائیوں کو کسی کے ساتھ مربوط نہیں کرتے اور ان کے پاس خطے میں موجود بحری جہازوں کے بارے میں تفصیلی معلومات ہیں۔

اکتوبر2023 میں الاقصیٰ طوفانی آپریشن کے آغاز سے غزہ کی پٹی کے رہائشی، طبی اور تعلیمی اداروں پر صیہونی حکومت کے حملوں کے بعد حزب اللہ کے تینوں مزاحمتی گروپوں، یمنی فوج اور انصاراللہ اور عراق کی اسلامی مزاحمتی جماعتیں فلسطینی مزاحمت کے ساتھ صیہونی غاصبوں کے ساتھ میدان جنگ میں نبرد آزما ہیں۔