اسلام آباد (ارنا) پاکستان کے وزیر اعظم نے اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ کے آئندہ دورہ اسلام آباد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ مواصلاتی ذرائع کے استعمال سے دونوں پڑوسی ممالک کو فائدہ ہوگا۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق، ایک پاکستانی نیوز نیٹ ورک کے ساتھ انٹرویو کے دوران پاکستان کے نگران وزیر اعظم نے ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کے آئندہ دورہ اسلام آباد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ خوش قسمتی سے، تہران اور اسلام آباد حالیہ واقعات کو دو طرفہ اور سفارتی طور پر منظم کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان کو اپنی مشترکہ سرحدوں میں ہونے والے حالیہ واقعات کی توقع نہیں تھی البتہ ہم ہمیشہ مشترکہ بات چیت کے ذریعے ہمارے درمیان مسائل سے نمٹنے کے لیے مستقبل کا راستہ بنانے کی امید رکھتے ہیں۔

 انہوں نے تہران اور اسلام آباد کی جانب سے تحمل اور کشیدگی میں کمی کے لیے دوست ممالک کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمیں بہت خوشی ہے کہ ایران اور پاکستان حالیہ واقعات کو دو طرفہ سفارت کاری کے ذریعے حل کرنے میں کامیاب ہوئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے وزیر خارجہ آنے والے دنوں میں پاکستان کا دورہ کریں گے، لہذا ہم سمجھتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ چینلز کو استعمال کرنے سے دونوں فریقوں کو فائدہ ہوگا۔

پاکستان کے وزیر خارجہ اور ان کے ایرانی ہم منصب کے درمیان حالیہ ٹیلی فونک گفتگو کے بعد طے پانے والے معاہدے کے مطابق، پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر اور ایران میں پاکستان کے سفیر کل اپنے سفارتی مشن دوبارہ شروع کرنے کے لیے اسلام آباد اور تہران پہنچے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کی وزارت خارجہ نے گزشتہ ہفتے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے دونوں ممالک کے سفیروں کی اپنے مشن پر واپسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان اپنے پاکستانی ہم منصب کی دعوت پر اسلام آباد کا سرکاری دورہ کریں گے۔