وزير خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے سوشل میڈیا پر لکھا : صیہونی حکومت کے خلاف مقدمے میں عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کی کامیابی کی اس ملک کی حکومت ، عوام، فلسطینی قوم اور جنوبی افریقہ کی وزیر خارجہ کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا: میں ایک بار پھر جنوبی افریقہ کے اس قدم کی اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے حمایت کا اعلان کرتا ہوں۔
انہوں نے مزيد کہا: آج جعلی حکومت اسرائيل کے حکام عالمی رائے عامہ میں سب سے زيادہ نفرت انگيز لوگ ہيں جنہيں فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کی وجہ سے فوری طور پر عدالت کے سپرد کیا جانا چاہیے۔
وزیر خارجہ نے کہا: میں یہ ضروری سمجھتا ہوں کہ اس بات زور دوں کہ صیہونیوں کے جرائم کی وائٹ ہاوس کی جانب سے حمایت کو کبھی بھلایا نہيں جائے گا اور رائے عامہ اسے یاد رکھے گی۔ میں تمام ملکوں کے وزرائے خارجہ سے اپیل کرتا ہوں کہ عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کے قدم کی حمایت کریں ۔
واضح رہے ہیگ کی بین الاقوامی عدالت نے جمعہ کو جنوبی افریقہ کی جانب سے صیہونی حکومت کے خلاف دائر مقدمے کے سلسلے میں اپنا شروعاتی فیصلہ سنا دیا ہے۔
عدالت نے کیس کو خارج کرنے کی اسرائيل کی درخواست کو خارج کر دیا ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ اسرائيل نے جنگي جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔ اسرائیل کو چاہیے کہ وہ محاصرہ ختم کرے اور لوگوں تک ضروری اشیاء کی ترسیل میں تعاون کرے ۔
بین الاقوامی عدالت انصاف کی سربراہ جوآن داناہیو نے عدالت کا فیصلہ پڑھتے ہوئے کہا: یہ عدالت غزہ میں موجودہ المیہ سے با خبر ہے اور وہاں مسلسل قتل کی مذمت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا: جنوبی افریقہ کی جانب سے دائر کی گئي درخواست کی وجہ سے اس عدالت کے اختیارات کا دائرہ محدود ہے ۔ اگر حالات، عدالت کے مشنور کی شق نمبر 7 اور 9 سے مطابقت رکھيں گے تو یہ عدالت وقتی تدابیر اختیار کر سکتی ہے۔