صدر مملکت ایران اور ترکیہ کے آٹھویں مشترکہ اجلاس کے سلسلے میں انقرہ پہنچے ہیں جہاں ان کا پرتپاک خيرمقدم کیا گیا۔
ترک صدر رجب طیب اردوغان نے سید ابراہیم رئیسی کا "آق سرا" صدارتی محل میں استقبال کیا۔
اس موقع پر ایران اور ترکیہ کے قومی ترانے بجائے گئے اور دونوں ممالک کے صدور نے فوجی دستے کا معائنہ کیا۔ صدر سید ابراہیم رئیسی کے استقبال پر 21 توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔
شیڈول کے مطابق صدر مملکت کی اپنے ترک ہم منصب سے ملاقات اور گفتگو طے ہے اور اس کے بعد دونوں صدور کی قیادت میں ایران اور ترکیہ کی اعلی تعاون کونسل کا آٹھواں اجلاس منعقد ہوگا۔
صدر سید ابراہیم رئیسی اپنے رواں دورے میں ایرانی اور ترک تاجروں اور ماہرین معاشیات کی مشترکہ نشست میں بھی شرکت کریں گے۔ صدر مملکت اپنے دورے کے اختتام سے قبل ایک پریس کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔
ترکیہ میں مقیم ایرانی شہریوں سے ملاقات بھی صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی کے پروگرام میں شامل ہے۔
صدر جمہوریہ نے اپنے دورے پر روانگی سے قبل نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے ترکیہ کو ایران کا اہم مسلم ہمسایہ ملک اور معاشی اور تجارتی حلیف قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور ترکیہ کے درمیان مشترکہ تجارت کی سطح بڑھا کر 30 ارب ڈالر تک پہنچائی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ یہ دورہ گزشتہ 4 فروری کو انجام پانا تھا تاہم کرمان شہر میں دہشت گردانہ حملے کے بعد اسے ملتوی کردیا گیا۔
اس سے قبل ایران اور ترکیہ کے صدور نے جولائی کے مہینے میں تہران میں سیاست، معیشت، اسپورٹس اور کلچر کے میدانوں میں آٹھ دستاویزات اور مفاہمت ناموں پر دستخط کئے تھے۔