حزب اللہ لبنان نے جمعرات کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کا یہ فیصلہ، یمن پر کئ برسوں سے جاری امریکی جارحیت کا تسلسل ہے۔
حزب اللہ لبنان نے امریکہ کے اس فیصلے کو غلط اور غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ امریکہ خود صیہونی دہشت گردی اور غزہ اور وہاں کے ڈٹ جانے والے عوام کے خلاف مجرمانہ جارحیت کا سب سے بڑا حامی ہے۔
لبنان کی اسلامی مزاحمت نے زور دیا ہے کہ یہ فیصلہ یمن کے عظیم عوام اور غزہ کے محاصرے کے خاتمے میں ان کے موثر رول پر اثر انداز نہيں ہوگا۔
حزب اللہ لبنان نے اسی طرح کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے انصار اللہ کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کئے جانے سے فلسطینی عوام کی حمایت کے لئے یمن کے عظیم عوام کا عزم اور مضبوط ہوگا۔
واضح رہے جو بائدن کی حکومت نے سن 2021 میں یمن امن مذاکرات میں آسانی کے لئے انصار اللہ تحریک کا نام واشنگٹن کی دہشت گردوں کی فہرست سے خارج کر دیا تھا۔
امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے بدھ کو کہا ہے کہ واشنگٹن نے ایک بار پھر انصار اللہ تنظیم کا نام اپنی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے اور اس فیصلے پر 30 دن بعد عمل در آمد ہوگا۔