اسلام آباد (ارنا) پاکستان کے نگراں وزیراعظم نے صیہونی حکومت کے ساتھ سمجھوتہ کرنے والے ممالک پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل ایک جعلی اور ناجائز حکومت ہے اور قابض فوج غزہ کے عوام کے خلاف جو کچھ کر رہی وہ نیتن یاہو کی مجرمانہ ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے۔

انوار الحق کاکڑ نے ایک مقامی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ قابض اسرائیلی فوج نے بچوں سمیت دسیوں ہزار افراد کو قتل کرکے دراصل غزہ کے بچوں کے خلاف ایک ہولناک ہولوکاسٹ کا ارتکاب کیا ہے۔

صیہونی حکومت کے وجود کے بارے میں اپنے حالیہ متنازعہ بیانات سے پیچھے ہٹتے ہوئے، جن پر پاکستان کے سیاسی اور مذہبی حلقوں کی طرف سے شدید تنقید کی گئی تھی، انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہم بانی پاکستان (محمد علی جناح) مرحوم کی دیرینہ پالیسی پر کاربند ہیں اور بقول ان کے قائد کے افکار پر عمل کرتے ہوئے ہم اسرائیل کو مکمل طور پر جعلی اور ناجائز حکومت سمجھتے ہیں۔

پاکستان کی عبوری حکومت کے وزیر اعظم نے اسرائیل کے ساتھ بعض ممالک کے سمجھوتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جن ممالک نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے پر اتفا ق کیا ہے ان کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

انہوں نے نیتن یاہو کو بھیڑیے سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت کا وزیراعظم جنگی مجرم ہے اور اس پر غزہ کے عوام کے قتل کے جرم میں بین الاقوامی عدالتوں میں مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔

اس سے پہلے پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان نے اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا تھا کہ ان کا ملک صیہونی حکومت کو تسلیم نہیں کرتا اور نا ہی ہم ایسے کسی تجویز پر غور کر رہے ہیں۔