برطانیہ نے ان کمانڈروں پر پابندی کے لئے فلسطین کی حماس اور اسلامی جہاد تنظیموں سے رابطہ کا بہانہ پیش کیا ہے۔
برطانوی وزارت خارجہ نے جمعرات کو ایک بیان جاری کرکے بتایا ہے کہ اس ملک نے امریکہ کے ساتھ بات چیت کے بعد ایران کے خلاف پابندیوں کے نئے دور کے تناظر میں پہلی پابندی پر عمل در آمد کیا ہے تاکہ " تہران کی طرف سے حماس اور اسلامی جہاد تنظیموں کی حمایت کو نشانہ بنایا جا سکے۔"
برطانوی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق پاسداران انقلاب اسلامی کے قدس بریگیڈ کے کمانڈر اسماعیل قاآنی اور قدس بریگیڈ کی فلسطین شاخ کے اراکین محمد سعید ایزدی، علی شیرازی، مجید زارعی اور مصطفی مجید خانی کے نام برطانیہ کی پابندی کی فہرست میں شامل کر دیئے گئے ہیں۔
ایران میں حماس کے نمائندے خالد قدومی اور اسلامی جہاد کے نمائندے ناصر ابو شریف پر بھی پابندی عائد کی گئي ہے۔
اسی طرح بیان کے مطابق قدس بریگیڈ کی فلسطین شاخ کو برطانیہ نے ممنوعہ قرار دے دیا ہے۔
برطانوی وزارت خارجہ کا دعوی ہے کہ ان اشخاص اور اداروں نے صیہونی حکومت کے خلاف مخاصمانہ سرگرمیوں میں حصہ لیا ہے۔
در ایں اثنا برطانیہ کے وزير خارجہ ڈیویڈ کیمرون نے دعوی کیا ہے کہ تہران کے رویہ سے پیدا ہونے والے خطرات، برطانیہ اور اس کے شرکاء کے لئے قابل قبول نہیں ہیں۔