اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ دشمن کی بزدل فوجی ہمارے جوانوں کی بہادری کے سامنے کھڑے نہیں ہو سکتے اور قتل عام کا سہارا لے رہے ہیں۔
وی افزود: دشمن فکر میکند که کشتارها لکه ننگ و شکست خفت بار در نتیجه حمله راهبردی قسام را پاک میکند. با وجود جنایتهای دشمن با حمایت آمریکا راهبرد آزادسازی و بازگشت را از سر خواهیم گرفت.
انہوں نے کہا کہ دشمن کو غلط فہمی ہے کہ امریکہ کے تعاون سے کی جانے والی ہلاکتیں اور جرائم انکی شکست کو مٹا دیں گی۔
ہنیہ نے کہا کہ غزہ کے لوگ اپنی سرزمین سے وفاداری کیساتھ جڑے ہوئے ہیں اور وہ اپنے وطن کو کبھی نہیں چھوڑیں گے اور نہ ہجرت کریں گے۔ انکا کہنا تھا کہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی سے کوئی نقل مکانی نہیں ہوگی اور نہ ہی غزہ سے مصر کی طرف ہجرت ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حماس عام شہریوں، بوڑھوں اور بچوں کو نشانہ نہیں بناتی اور ہم غاصب صہیونی دشمن کے خلاف اور فلسطین کی حمایت میں دنیا کے تمام حصوں میں احتجاجی مارچوں کے شرکاء سے کہتے ہیں کہ وہ احتجاج جاری رکھیں۔
ہنیہ نے ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے غزہ کی حمایت اور قابضین کی مذمت میں دنیا کے کونے کونے میں ہونے والے مظاہروں میں شرکت کی۔
اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ ہم اپنی جدوجہد اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک ہمارا وطن اور ہمارے قیدیوں کو آزاد نہیں کر دیا جاتا اور مہاجرین اپنی سرزمین پر واپس نہیں آجاتے۔
حماس کے سربراہ نے کہا کہ حماس کسی بھی گمراہ کن پروپیگنڈہ مشین سے متاثر نہیں ہوگی۔