نیویارک – ارنا- امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے : ہم عراق سے قریبی رابطے میں ہیں تاکہ یہ یقین حاصل کیا جا سکے کہ پابندیوں کا خیال رکھتے ہوئے ایران کے سرمائے کو منتقل کیا جا رہا ہے۔

       امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مقامی وقت کے مطابق بدھ کے روز صحافیوں سے گفتگو میں عراقی وزیر اعظم کے حالیہ بیان پر پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا: ایران سے عراق کے لئے بجلی سپلائي کو استثنی اور اس کی قیمت کو ایک محدود اکاؤنٹ میں ڈالنے اور پھر اسے  کچھ پابندیوں کے ساتھ کسی تیسرے ملک منتقل کرنے کی اجازت دی گئي ہے۔

       واضح رہے عراقی وزير اعظم نے کہا تھا کہ ایران کو گیس کی قیمت کی ادائیگی کے لئے امریکہ کے ساتھ مذاکرات بدستور جاری ہيں۔

عراقی وزیر اعظم کے اس بیان کے تناظر میں امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان سے یہ سوال پوچھا گیا تھا کہ کیا واشنگٹن عراق میں ایران کے سرمایہ کو پوری طرح سے منتقل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے یا نہيں ؟

       ملر نے کہا: عراقی وزير اعظم سودانی نے اپنے ملک میں انرجی کی صورت حال کو بہتر بنانے کے اپنے عزم کو ثابت کیا ہے اور یہ نظام صرف اس لئے ہے تاکہ عراق پر ایران کا دباؤ کم ہو سکے۔ ہم عراق سے قریبی رابطے میں ہیں تاکہ یہ یقین حاصل کیا جا سکے کہ پابندیوں کا خیال رکھتے ہوئے ایران کے سرمائے کو منتقل کیا جا رہا ہے اور اس رقم کو غیر قانونی مقاصد کے لئے استعمال نہیں کیا جائے گا۔  

       ملر نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا 10 ارب ڈالر کی رقم عراق سے اردن منتقل کی جائے گی؟ کہا: مجھے عراق سے عمان کے بینکوں میں منتقل کی جانے والی رقم کی مقدار کی اطلاع نہيں ہے۔

اس سے قبل 24 جولائي کو بھی امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان ملر نے پیر کے روز عراق کی جانب سے ایران کو  بقایا رقم کی ادائیگی میں عمان اور قطر کے کردار کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا: میں ایران کی  بقایا رقومات کے کچھ حصوں کو لینے کے لئے عمان کی دلچسپی کی تصدیق کر سکتا ہوں اور ہمیں توقع ہے کہ یہ منتقلی ہو جائے گی۔

          ملر نے ایران پر الزام تراشی کرتے ہوئے کہا تھا: یہ رقم عمان میں محفوظ رہے گی لیکن عراق میں اس رقم پر جو پابندیاں عائد تھیں وہ عمان میں بھی باقی رہیں گی اور اس رقم کو صرف ان امور پر خرچ کیا جا سکے گا جو پابندیوں کے دائرے سے باہر اور انسان دوستانہ ہیں اور ہر بار رقم کی منتقلی کے لئے امریکہ کی وزارت خارجہ سے اجازت لینی ہوگی۔

          ملر نے اسی طرح عراق کو مزيد 120 دنوں تک پابندیوں سے معافی کا ذکر کرتے ہوئے کہا: عراق کے لئے بجلی سپلائي کو بیسویں بار استثنی دیا گيا ہے اور عراق کو ہم نے یہ اجازت دی ہے کہ وہ بجلی کی قیمت ادا کرنے کے لئے عراق کے تجارت بینک میں ایران کے اکاؤنٹ میں رقم ڈال دے لیکن وہاں سے بھی یہ رقم کچھ خاص اکاؤنٹس میں ہی بھیجی جا سکتی ہے۔

          واضح رہے امریکہ نے عراق کے 14 بینکوں پر، ایران کے ساتھ کام کرنے کے الزام میں پابندی عائد کر دی ہے۔  

          عراق میں بجلی کا بحران ہے اور ہر سال گرمیوں میں بجلی سپلائي میں کٹوتی کی وجہ سے عراقیوں کو بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔

ایران، عراق کو بجلی سپلائي کرتا ہے تاہم امریکی پابندیوں کی وجہ سے عراق اس کی ایران کو ادائیگی نہيں کر پاتا۔

ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu