گلوبل انرجی مانیٹر کی جانب سے گزشتہ پیر کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، ایران میں 1,978 کلومیٹر طویل تیل کی پائپ لائنیں تعمیر کی جا رہی ہیں جس کے بعد بھارت، نائجر اور کینیڈا کا نمبر آتا ہے۔
دنیا میں تیل کی ترسیل کی 9,100 کلومیٹر طویل پائپ لائنیں زیر تعمیر ہیں اور 21,900 کلومیٹر اضافی مجوزہ پائپ لائنیں ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترقی پذیر پائپ لائنوں کے لحاظ سے سرفہرست پانچ ممالک مجوزہ اور زیر تعمیر دونوں امریکہ، بھارت، عراق، ایران اور تنزانیہ ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق، تیل کی پائپ لائنیں تیار کرنے والی سرفہرست پانچ بنیادی کمپنیاں سرکاری ملکیتی ادارے اور نجی کمپنیاں ہیں، جن میں ایران کی وزارت پیٹرولیم، چائنا نیشنل پیٹرولیم کارپوریشن، عراق کی وزارت تیل، بھارت کی نومالی گڑھ ریفائنری لمیٹڈ، اور فرانس کی ٹوٹل انرجی شامل ہیں۔
سابق ٹرمپ انتظامیہ کے یکطرفہ طور پر ایران جوہری معاہدے سے نکلنے کے بعد امریکہ نے مئی 2018 میں ایران پر پابندیاں عائد کرنا شروع کیں۔
پابندیاں ایران کے ساتھ توانائی کی تجارت میں ملوث حکومتوں اور اداروں پر سخت جرمانے عائد کرتی ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
اجراء کی تاریخ: 14 مئی 2023 - 15:11
تہران، ارنا - ایران ملک ظالمانہ پابندیوں کے باوجود زیر تعمیر تیل کی ترسیل پائپ لائنوں کے لحاظ سے دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔