عدلیہ کے بین الاقوامی امور اور انسانی حقوق کے محکمے کے مطابق، تہران کی عدالت انصاف کی 55 ویں شاخ نے امریکی حکومت کے خلاف ایک دوسرے کے خلاف کارروائی کرنے کے فریم ورک کے اندر اور متاثرین کے اہل خانہ کی طرف سے اٹھائے گئے قانونی اقدامات کی بنیاد پر یہ فیصلہ سنایا۔
اس فیصلے کے تحت، امریکی حکومت کے ساتھ ساتھ کچھ امریکی اداروں اور حکام کو خاندانوں کو "مادی، روحانی اور تعزیری نقصانات" کے طور پر 312 ملین و 950 ہزار ڈالر ادا کرنا ہوں گے۔
7 جون 2017 کو ایرانی پارلیمنٹ کی عمارت اور امام خمینی کے مزار کو بیک وقت دو دہشت گردانہ حملوں میں نشانہ بنایا گیا جس میں 17 شہری ہلاک اور 43 زخمی ہوئے۔ داعش دہشت گرد گروپ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
عدلیہ نے یہ بھی کہا کہ اس فیصلے کا مقصد بین الاقوامی قوانین کی مزید امریکی خلاف ورزیوں کو روکنا ہے، جس میں دہشت گردانہ حملوں میں داعش دہشت گرد گروہ کی حمایت شامل ہے۔
عدالتی فیصلے کے مطابق مادی نقصانات کے لیے 9 ملین و 950 ہزار ڈالر، مدعیان کو پہنچنے والے اخلاقی نقصانات کے لیے 104 ملین ڈالر اور تعزیری نقصانات کے لیے 199 ملین ڈالر مقرر کیے گئے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
اجراء کی تاریخ: 26 اپریل 2023 - 16:19
تہران، ارنا - ایران کی ایک عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ امریکی حکومت کے ساتھ ساتھ کچھ امریکی اداروں اور حکام کو تہران میں 2017 میں ہونے والے دو دہشت گردانہ حملے کے متاثرین کے خاندانوں کو تقریباً 312 ملین ڈالر ہرجانہ ادا کرنا ہوگا۔