اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور یو این سلامتی کونسل کے صدر کے نام ایک خط میں یہ واضح کیا ہے کہ شام میں ایران کی موجودگی مکمل طور پر قانونی ہے اور وہ اپنے ایرانیوں سمیت ایرانی مفادات اور تنصیبات کے خلاف ہر قسم کے غیر قانونی اقدام کا سخت جواب دے گا۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار، بے بنیاد دعوؤں پر مبنی امریکی مراسلے کے جواب میں ایک خط کے ذریعے کیا ہے۔
ایرانی سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، شام میں امریکہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مکمل طور پر بے بنیاد قرار دیتے ہوئے شام میں 23 مارچ کو غیر عسکری تنصیبات پر امریکہ کے غیر قانونی حملوں کی سخت مذمت کرتا ہے کہ جس میں متعدد بے گناہ لوگ شہید و زخمی ہو گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کو اپنے اس بہیمانہ جرم کی ذمہ داری تسلیم کرنا ہوگی کہ جس میں شام کی خودمختاری، سالمیت، اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اپنے جرائم اور غلطیوں کا ذمہ دار دوسروں کو نہیں ٹھہرا سکتا، یاد دہانی کرائی کہ شام کی حکومت بارہا یہ واضح کر چکی ہے شام میں امریکہ کی موجودگی غیر قانونی ہے، تاہم شام کا یہ مسلسل مطالبہ بھی رہا ہے کہ امریکی فوج شام سے فوراً باہر نکل جائے۔
اقوام متحدہ میں ایرانی نمائندے نے یہ بھی واضح کیا کہ ایران، شام کی خودمختاری، سالمیت اور اس کی سیاسی خودمختاری کے تحفظ کا خود کو پابند سمجھتا ہے اور اُس پر زور دیتا ہے۔