یہ بات امیرسعید ایروانی نے جمعرات کے روز اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیئرمین دونوں کے نام ایک سخت الفاظ میں لکھے گئے خط میں کہی۔
انہوں نے اپنے خط میں صیہونی حکام کو خبردار کیا ہے کہ ایران اپنے دفاع کا اپنا فطری اور جائز حق محفوظ رکھتا ہے اور اس غاصب حکومت کے کسی بھی مہم جوئی اور نامناسب اقدام کا ایران کا ردعمل انتہائی سخت ہو گا، کسی بھی وقت اور کسی بھی جگہ ضروری سمجھی جاتی ہے۔
ایروانی نے لکھا کہ صیہونیوں کے 21 فروری 2023 کو ایران کے اہم انفراسٹرکچر اور پرامن جوہری تنصیبات کے خلاف فوجی طاقت کا سہارا لینے کے بارے میں ریمارکس نہ صرف جھوٹ پر مبنی ہیں، بلکہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے بھی خلاف ہیں۔
سینئر ایرانی سفارت کار نے اپنے خط میں دوسری جگہ ناجائز صیہونی ریاست کے وزیر دفاع کے ان ریمارکس کا حوالہ دیا ہے جس میں ایران کے سول، اہم انفراسٹرکچر کے خلاف فوجی طاقت کا سہارا لینے کی دھمکیاں انسانی بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہیں اور ان کے نتائج علاقائی اور بین الاقوامی امن و استحکام کے لیے کافی خطرناک اور تباہ کن ثابت ہو گا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے گھومنے والے چیئرمین کے نام لکھے گئے خط میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کو اپنی ذمہ داری کا خیال رکھنا چاہیے اور ناجائز صیہونی ریاست کے حکام کے گرمجوشی والے ریمارکس کی واضح الفاظ میں مذمت کرنی چاہیے، جو بین الاقوامی امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
اجراء کی تاریخ: 3 مارچ 2023 - 11:37
نیویارک، ارنا - اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ ناجائز صیہونی ریاست کی حالیہ غنڈہ گردی بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔