علی باقری کنی نے پیر کے روز الکزینڈر گروشکو کے ساتھ ملاقات اور گفتگو کی۔
دونوں سفارت کاروں نے یوکرین کی جنگ، افغانستان، شام کے ساتھ ساتھ وسطی ایشیا اور قفقاز کی صورتحال سمیت متعدد علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے تہران ماسکو تعلقات اور علاقائی اور بین الاقوامی اداروں میں تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
باقری کنی نے باہمی دلچسپی کے امور پر ایران اور ماسکو کے تعاون کو انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیا اور علاقائی امن و استحکام کے تحفظ اور کثیرالجہتی کو فروغ دینے کے لیے دونوں فریقوں کے لیے بات چیت کو بڑھانا ضروری قرار دیا۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایران اور روس کو قومی مفادات کے تحفظ اور یکطرفہ اور امتیازی رویوں کا مقابلہ کرنے کے لیے دوسرے آزاد ممالک کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔
روسی عہدیدار نے دنیا میں کثیرالجہتی کی اہمیت کے ساتھ ساتھ آزاد اقوام کے درمیان تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا۔
انہوں نے آزادی، جمہوریت اور انسانی حقوق جیسے مسائل کا غلط استعمال کرنے پر مغربی ریاستوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے تمام ممالک کے درمیان بات چیت میں قانون کی حکمرانی کی ضرورت پر زور دیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu