تہران، ارنا - ایرانی صدر مملکت نے کہا ہے کہ آزاد ممالک کے درمیان تعلقات صلاحیتوں کے تبادلے اور دھمکیوں اور پابندیوں کو بے اثر کرنے کا باعث بنتے ہیں اور ایرانی قوم نے دھمکیوں اور جابرانہ پابندیوں سے اپنے لیے بہت سے مواقع بنا کرکے اپنی ترقی کے راستے میں بہت سی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے بدھ کے روز چینی دانشوروں اور اشرافیہ کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور چین کے یک طرفہ پن، تسلط اور قبضہ لینے سے مقابلہ کرنا اور آزادی پر یکسان موقفوں کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان بہت ہی دیرینہ تاریخی تعلقات قائم ہیں۔
صدر رئیسی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں بڑی اقتصادی، ثقافتی اور جغرافیائی صلاحیتیں موجود ہیں، ان صلاحیتوں کو بروئے کار لانا خطے کے ممالک حتیٰ کہ ایشیائی براعظموں کی ترقی اور ترویج میں بہت کارآمد ثابت ہوسکتا ہے۔
انہوں نے ملک کے اندر اور ایرانی محققین کی طرف سے ایرانی عوام کی ضروری ادویات کے 90 فیصد سے زیادہ کی تیاری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران سائنس کی پیداوار میں دنیا کی 15 اعلیٰ سائنسی طاقتوں میں شامل ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے خطرے سے نمٹنے کا واحد راستہ مزاحمت کرنا ہے اور مزاحمت خطرے سے بچنے کے ساتھ ساتھ خطرے کو پیشرفت کے موقع میں بدل دے گی جبکہ دھمکیوں کے سامنے پیچھے ہٹنا ہی ناکامی کا باعث بنے گا۔
ایرانی صدر نے کہا کہ استبدادی حکومت نے آزاد ممالک کی طاقت میں اضافے کے خوف سے ایران فوبیا اور چین فوبیا جیسے اقدامات کا سہارا لیا ہے اور یقیناً دنیا کا مستقبل یکطرفہ نہیں ہوگا اور دنیا میں کثیرالجہتی پھیلے گی اور یہ اب نظر آ رہا ہے۔
انہوں نے مفکرین، دانشوروں اور چینی طلباء کو دعوت دی کہ وہ ایران کا سفر کریں اور ایرانی قوم کی عظیم ترقی کا مشاہدہ کریں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu